• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج نریندر مودی کے فرانس پہنچنے پر کشمیری احتجاج کریں گے

بریڈ فورڈ (محمد رجاسب مغل) برطانیہ و یورپ میں بسنے والے کشمیری و پاکستانی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ فرانس کے موقع پر 23اگست کو صبح نو بجے سے ایک بجے تک پیرس میں بھرپور احتجاجی مظاہرہ کریں۔ مقبوضہ کشمیر کی عوام پر مظالم ڈھانے اور عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کے علاوہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کرنے پر بھارتی حکومت کے خلاف اور عالمی لیڈر شپ کو کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنے کے لئے کشمیریوں کا مظاہرہ وقت کی ضرورت ہے۔ جموں و کشمیر فورم فرانس کے زیر اہتمام اس مظاہرے میں کشمیریوں کے علاوہ بھارت کی اقلیتوں کے علاوہ مقامی کمیونٹی بھی شرکت کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین، سیکرٹری جنرل محمد اعظم، کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید، یورپ میں کشمیری عوام کے ہر دل عزیز رہنما سردار صدیق خان، کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے صدر چوہدری محمد عظیم، سیکرٹری راجہ امجد خان، پاکستانی وومنز سوسائٹی برطانیہ کی چیئرپرسن شبانہ کریم، صدر آسیہ حسین، بنات المسلمین گلوبل کی چیئرپرسن سمیرا فرخ، تحریک حق خود ارادیت برطانیہ کی چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار، برٹش مسلم وومن کی چیئر پرسن کونسلر صبیحہ خان، تحریک حق خود ارادیت لندن کی چیئرپرسن شاہدہ جرال نے اپنے مشترکہ بیان میں اس مظاہرے کو کامیاب کرنے کی اپیل کی ہے۔ ہالینڈ کشمیر پیس کونسل کے رہنماؤں راجہ زیب خان، راجہ محمد فاروق، راجہ قمر زیب اور دیگر رہنماؤں نے بھی جمہوریت پسند انسان دوست عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی اقدامات کے خلاف یورپ بھر میں ہونے والی تمام تقریبات اور مظاہروں میں شریک ہو کر جہاں بھارت کی مذمت کریں وہیں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھی اپنی بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائیں۔ یورپ میں متحرک ممتاز انسانی حقوق برسٹل کے رہنماء رانا بشارت علی خان، کونسل برائے مساجد برسٹل کے صدر راجہ محمد عارف خان، کونسل برائے مساجد لیڈز کے صدر ارشد کھٹانہ، جموں و کشمیر فورم کے صدر آصف جرال، چیئرمین محمد نعیم چوہدری نے بھی تمام عوام کو دعوت دی ہے کہ وہ 23اگست کو پیرس، 26اگست کو بریڈ فورڈ، 3ستمبر کو لندن اور 9ستمبر کو جنیوا میں ہونے والے مظاہروں میں شریک ہو کر کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور ان تمام مظاہروں میں اپنے ممبران پارلیمنٹ اور مقامی کمیونٹی کی شرکت کو یقینی بنائیں۔
تازہ ترین