پشاور (وقائع نگار) ٹاؤن ون پشاور کے پاس جنازے لے جانے کیلئے صرف ایک گاڑی رہ گئی۔ لاکھوں کی آبادی کیلئے گاڑی نہ ہونے کی وجہ سے شہری ایمبولنس اور پرائیوٹ گاڑیاں استعمال کرنے پر مجبور ہیں جس کیلئے منہ مانگی رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔ ٹاؤن ون پشاور کے پاس اس وقت دو بسیں ہیں جن میں سے ایک بس کا انجن انتہائی کمزور ہے اور وہ جنازہ لے جانے کیلئے قابل استعمال نہیں ہے جبکہ دوسری گاڑی شہر بھر کیلئے میسر ہے۔ تاہم روزانہ کئی افراد کے انتقال کے باعث ایک گاڑی پشاور کے شہریوں کیلئے ناکافی ہے جس کی وجہ سے شہری ایمبولینس اور پرائیویٹ گاڑیاں استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں کے مطابق پرائیویٹ گاڑی کیلئے منہ مانگے دام ادا کرنے پڑتے ہیں جبکہ ٹاؤن ون کی جانب سے میسر گاڑی سے شہریوں کو سہولت میسر رہتی ہے۔ ٹاؤن ون ذرائع کے مطابق شہریوں سے شہر کے اندر جنازہ قبرستان لے جانے کے ایک ہزار روپے وصول کئے جاتے ہیں جبکہ دور دراز قبرستان لے جانے کیلئے ڈھائی ہزار تک وصولی کی جاتی ہے۔ کمزور انجن والی گاڑی کو قابل استعمال بنانے کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے درکار ہیں اسی طرح جنازہ لے جانے کیلئے ٹاؤن انتظامیہ نے دو سال قبل 82،82لاکھ روپے سے دو بڑی گاڑیاں خریدی تھیں۔ تاہم منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے اتنی بڑی بسیں خرید لی گئیں جو پشاور میں سفر کیلئے موزوں نہیں تھیں جس کے بعد مذکورہ بسیں پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو دے دی گئیں۔