کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)مضر صحت ہونے کی وارننگ سے سگریٹ نوشی کم نہ ہوسکی البتہ مہنگائی اور ٹیکسز میں اضافے کے باعث سگریٹ نوشی میں واضح کمی آئی ہے، فروخت 46 فیصد تک کم ریکارڈکی گئی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جولائی کے دوران مقامی تیار کردہ 1ارب 77کروڑ 30لاکھ سگریٹ فروخت ہوئے ، جبکہ گزشتہ سال جولائی میں خریدے جانے والے سگریٹوں کی تعداد 3ارب 28کروڑ 40لاکھ تھی ، رواں مالی سال کے بجٹ میں سگریٹ پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں مزید اضافہ کیا گیا تھا ، لیکن اس سے حکومت کی آمدنی میں تو اضافہ نہیں ہو سکا ، ملک میں سگریٹوں کی تیاری ہی کم ہو گئی ، گزشتہ مالی سال بھی حکومت نے آمدنی میں اضافے کے پیش نظر سیگریٹ پر ڈیوٹی میں اضافہ کیا تھا ، لیکن حکومتی آمدنی بڑھنے کی بجائے پہلے سے بھی کم ہو گئی۔سال کے دوران مجموعی طور پر سگریٹوں کی فروخت میں 15 فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ، بجٹ میں حکومت نے سگریٹ اور تمباکو پر ڈیوٹی سے 97ارب 13کروڑ روپے آمدنی کا تخمینہ لگایا تھا ، لیکن سال کے دوران 88ارب 40کروڑ روپے ہی مل سکے واضح رہے کہ سگریٹ پر بے جا ٹیکسز کی وجہ سے سگریٹ نوش سمگل سگریٹ کو ترجیح دینے لگے ہیں ۔