• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیفا بھی پاکستانی خاتون فٹبالر کا معترف

فیفا وومن ورلڈ کپ نے پاکستان کی خاتون فٹبالر کرشمہ علی کی کاوشوں کو سراہا ہے ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فیفا وومن ورلڈ کپ کے تصدیق شدہ اکاؤنٹ کی جانب سے ٹوئٹ کیا گیا کہ پوری دنیا میں دور دراز مقامات پر کچھ حیرت انگیز لوگ ، لڑکیوں اور خواتین کو فٹ بال کھیلنے کے مواقع فراہم کرنے کی کوششوں میں مشغول ہیں ۔

انہی میں ایک کرشمہ علی بھی ہیں جو شمالی پاکستان میں سطح سمندر سے 3500 میٹر بلندی پر ایک اسپورٹس کلب چلا رہی ہیں۔

انسٹاگرام کی پوسٹ کے مطابق کرشمہ نے صنفی تضاد کےخلاف جاتے ہوئے اپنے علاقے کی لڑکیوں کے لیے فٹ بال جیسے کھیل میں درپیش چیلنجز کو دور کرنے کے لیے ’چترال وومن اسپورٹس کلب‘ کا آغاز کیا ۔

کرشمہ کے مطابق پاکستان کے شمال میں واقع چترال میں لڑکیوں کے لیے یہ کلب پہلا اسپورٹس کلب ہے، انہوں نے بتایا کہ چترال کے کچھ گاؤں سطح سمندر سے 3500 میٹر بلندی پرواقع ہیں۔



کرشمہ کے مطابق ’میدان تک پہنچنے کے لیے  لڑکیوں کو مختلف دیہات سے چار گھنٹے تک پیدل سفر کرنا پڑتا ہے لیکن ان کا شوق انہیں روز وہاں لے آتا ہے۔‘

کرشمہ نے بتایا کہ اُن کے کلب نے گزشتہ سال چھ سے 16 سال کی عمر کی لڑکیوں کے لیے پہلا فٹبال کیمپ اور فٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کروایاجبکہ رواں سال بھی وہ ایک اور فٹ بال کیمپ اور ٹورنامنٹ منعقد کر چکے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ چترال وومن اسپورٹس کلب میں 5 پیشہ ور کوچ اور 100 فٹبال سے دلچسپی رکھنے والی لڑکیاں موجود ہیں۔

کرشمہ کا ماننا ہے کہ اس علاقے میں لڑکیاں پیشہ ورانہ سطح پرفٹبال کھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں لیکن مواقع کی کمی ہے۔

کرشمہ نے بتایا کہ انہوں نے15لڑکیوں کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو آئندہ کسی بھی قومی ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیےتیار ہیں۔

واضح رہے کہ کرشمہ علی خود بھی فٹبال کی کھلاڑی ہیں اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کر چکی ہیں۔ ان کی ٹیم پاکستانی خواتین کی پہلی فٹبال ٹیم ہے جس نے اے ایف ایل انٹرنیشنل کپ میں حصہ لیا۔

کرشمہ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی اپنے کلب کی باصلاحیت فٹبال کھیلنے والی لڑکیوں کی ویڈیوز اپلوڈ کرتی رہتی ہیں۔

انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں 8 سالہ لڑکی کی فٹبال کھیلتے ہوئے ویڈیو اپلوڈ کی اور ساتھ ہی لکھا کہ یہ لڑکی پہلی بار فٹ بال کھیل رہی ہےاگر اسے بہترین پلیٹ فارم مہیا کیا جائے تو یہ بہت کچھ کرسکتی ہے۔

پاکستان کے پسماندہ شمالی ضلعے چترال میں اپنی جیسی لڑکیوں کو فٹبال جیسے کھیل کے مواقع فراہم کرنے کی انتھک کوششوں کا صلہ 21 سالہ کرشمہ علی کو بین الاقوامی افق پر پہچان کی صورت میں ملا ہے۔

امریکی جریدے فوربز نے کرشمہ کو ایشیا کے 30 برس سے کم عمر والے 30 افراد کی فہرست میں شامل کیا ہے جن کا مستقبل تابناک اور وہ نوجوانوں کے لیے مثال ہیں۔

تازہ ترین