• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینلزٹاک شوزمیں اچھی شہرت، وسیع تجربہ رکھنے والے مہمان بلائیں، عدلیہ یا اداروں کے خلاف غیرمناسب تجزیئے اورمنفی پروپیگنڈے پرکارروائی ہوگی،پیمرا

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) پیمرا نے اپنے ریگولر شوز کی میزبانی کرنیوالے اینکرزکے دیگر ٹاک شوز میں حصہ لینے پر پابندی لگا دی ہے اور چینلز مالکان کو ہدایت دی ہے کہ ٹاک شوز میں اچھی شہرت اور وسیع تجزبہ رکھنے والے مہمان بلائیں، عدالتوں میں زیر سماعت معاملات پر ٹاک شوز میں رائے زنی نہ کی جائے، لائیو پروگراموں کو تاخیری نظام سے منسلک کریں ، اینکر اپنے ذاتی خیالات کو فیصلے کے انداز میں پیش نہ کرے ، غلط انفارمیشن ، قیاس آرائی اور من گھڑت باتوں پر لوگوں کو گمراہ کرنے والوں کو اپنا پلیٹ فارم استعمال نہ کرنے دیں، عدلیہ یا اداروں کیخلاف غیر مناسب تجزیئے اور منفی پروپیگنڈے پر کارروائی ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پیمرا کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پیمرا ضابطے کے تحت اینکر کا رول یہ ہے کہ پروگرام کو معروضی حقائق ، غیر متعصبانہ اور غیر جانبداری کیساتھ چلائیں، اپنے ذاتی خیالات کو فیصلے کے انداز میں پیش نہ کرے۔

پیمرا کے مطابق ریگولر شوز کی میزبانی کرنیوالے اینکرز اپنے یا کسی دوسرے ٹاک شوز میں ایکسپرٹ کی حیثیت سے بھی شریک نہیں ہوسکتے، چینل کے مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنا پلیٹ فارم کسی ایسے شخص کو ہرگز استعمال نہ کرنے دے جو ڈس انفارمیشن ، قیاس آرائی اور من گھڑت باتوں پر لوگوں کو گمراہ کرے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ ٹاک شوزکے شرکاء اور مہمانوں کے انتخاب میں نہایت احتیاط سے کام لیا جائے، صرف ایسے مہمان ٹاک شوزمیں مدعو کئے جائیں جو اچھی شہرت کے حامل ہوں، وسیع تجربہ رکھتے ہوں، موضوع بحث پر کسی تعصب کے بغیر ایک تجربہ کار ماہر کے طور پر غیرجانبدارانہ رائے کیساتھ مناسب طور پر موضوع پر پوری دسترس رکھتے ہوں۔

پیمرا نے ہدایت کی ہے کہ عدالتوں میں زیر سماعت معاملات پر ٹاک شوز میں رائے زنی نہ کی جائے۔

پیمرا کے ایک اعلامیہ جاری کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کا واضح حکم موجود ہے کہ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر تبصرہ آرائی نہیں ہو سکتی ۔ پیمرا نے تمام نیوز چینلز کو ہدایت جاری کی کہ زیر سماعت مقدمات /معاملات پر بحث و مباحثہ، تبصرہ یا قیاس آرائی نہ کی جائے اس ضمن میں نیوز چینلز کسی کو اپنا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں۔

پیمرا نے خبر دار کیا کہ عدلیہ یا کسی بھی ریاستی ادارے کیخلاف غیر مناسب تجزیہ آرائی، متعصبانہ اور منفی پروپیگنڈہ کرنے والے کیخلاف کارروائی ہوگی۔

پیمرا نے چینل مالکان کو ہدایت کی ہے کہ اپنے لائیو پروگراموں کو تاخیری نظام سے منسلک کریں۔

تازہ ترین