صحافیوں اور اینکر پرسنز نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی پابندیوں کو آمرانہ قرار دے دیا ہے۔
ایک بیان میں صحافیوں اور اینکرپرنسز نے پیمرا کی طرف سے تمام نجی ٹی وی چینلز کو جاری کردہ نوٹس کی شدید مذمت کی اور اس اقدام کو آمرانہ قرار دیا۔
بیان جاری کرنے والے صحافیوں اور اینکرز میں حامد میر، محمد مالک، کاشف عباسی، عامر متین، اویس توحید، عاصمہ شیرازی، ارشد شریف، مظہر عباس، رؤف کلاسرہ و دیگر شامل ہیں۔
اینکرز کا کہنا ہے کہ پیمرا کی نئی پابندی آئین میں دیے گئے آزادی اظہار پر قدغن اور جابرانہ اقدام ہے، یہ پیمرا کادائرہ کار نہیں کہ وہ طے کرے کہ ٹی وی پروگرام میں کون مہمان، تجزیہ کار یا ماہر ہوگا۔
اینکرز نے یہ بھی کہا کہ ریاست کا اس بات سے کچھ لینا دینا نہیں کہ کون تجزیہ کار معیار پر پورا اترتا ہے یا نہیں، پیمرا کا نیا نوٹیفکیشن تنقید اور اختلاف رائے کو ریگولیٹ کرنے کی کوشش ہے، یہ ان اقدامات کا تسلسل ہے جس کے تحت میڈیا اور رائٹرز کو قومی مفاد کے نام پر پابند کیا جارہا ہے۔
اینکرز نے کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر صحافت پر پابندیاں لگائی جارہی ہیں، جو بھی اس کے پیچھے ہو، ذمے دار عمران خان کی حکومت کو ٹھہرایا جائے گا، منتخب حکومت اپنے ما تحت ہر ادارے کے اقدامات پر آئینی طور پر جوابدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اینکرز ان پابندیوں کی مزاحمت کریں گے اور ان کے خلاف لڑیں گے، ہم آمریتوں سے، جمہوریت کی بحالی کے لیے، دہشت گردی اور انتہا پسندی سے لڑچکے ہیں، پتہ ہے کہ آزادی صحافت کے لیے کیسے لڑنا ہے؟
اینکرز نے کہا کہ ان لڑائیوں میں انہوں نے اپنے ساتھیوں کی جانیں کھوئیں، بےروزگاری، خطرات اور مشکلات کا سامنا کیا، اختلاف رائے جمہوریت کی بقاء کے لیے لازم ہے، اس کے تحفظ کے لیے ہر حد تک جائیں گے، ایسی پابندیوں کے خلاف ملکی اور بین الاقومی سطح پر بھی مہم چلائیں گے۔
اس سے قبل پیمرا نے تمام نجی ٹی وی چینلز کو ایک نوٹس کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ تمام چینلز ٹاک شوز میں اچھی شہرت اور وسیع تجربہ رکھنے والے مہمان بُلائیں ورنہ ان کےخلاف پیمرا ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائےگی۔
نوٹس کے تحت ریگولر شوز کرنے والے اینکرز پر کسی دوسرے ٹاک شو میں جانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پیمرا نے عدلیہ یا اداروں سے متعلق غیرمناسب تجزیے اور منفی پروپیگنڈے نشر کرنے پر ٹی وی چینلز کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا ہے۔