کرتارپور رہداری معاہدے کے بعد دُنیا بھر کے سکھ یاتریوں کے لیے اُن کے مذہبی بانی گرونانک دیوجی کے 550ویں جنم دِن کے موقع پر سکھ برادری کی عبادت گاہ یعنی کرتارپور گردوارے میں بغیر ویزا کے مذہبی رسومات ادا کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
کرتارپور کی تصویری جھلکیاں:
یہ بھی پڑھیے: گرونانک کے جنم دن پر ڈاک ٹکٹ جاری
یہ بھی پڑھیے: گرونانک کے جنم دن پر 50 کا سکّہ جاری
سکھ برادری کے مذہبی تہوار کے موقع پر پاکستان میں سکھ یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
حکومت ِ پاکستان کی جانب سے گرونانک دیوجی کے 550 ویں جنم دِن کے موقع پر 50 روپے کا یادگاری سکّہ جاری کیا گیا ہے۔
سکھ برادری کے لیے یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا ہے جو ہفتے کے روز سے فروخت کے لیے دستیاب ہوگا اور جس کی مالیت 8 روپے ہے۔
کرتارپور گردوارہ سکھ برادری کے لیے تاریخی مقام کیوں ہے؟
کرتارپور گردوارہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع نارووال تحصیل شکر گڑھ کے قریب ایک گاؤں کوٹھے پنڈ میں دریائے راوی کے کنارے واقع ہے۔
یہ سکھ برادری کے لیے ایک تاریخی اور مقدس مقام ہے کیونکہ یہاں اُن کے مذہبی بانی یعنی بابا گرونانک دیوجی مقیم تھے اور اُنہوں نے اپنی زندگی کے آخری آیام بھی اِسی مقام پر گُزارے تھے۔
ہر سال سکھ برادری کے لوگ اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کے لیے کرتارپور گردوارے کا رُخ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان گرونانک دیوجی کے یوم پیدائش سے 3 روز قبل 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔