• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جان ہاورڈ بال پھینکنےسے قبل ہی بال ٹمپرنگ سے متاثر ہو چکے تھے

لندن ( نیوز ڈیسک ) ایک آرمی سارجنٹ نے بتایا ہے کہ جان ہاورڈ کس طرح13سال قبل ایک نمائشی میچ میں کرکٹ بال کرانے کی ایک ناکام کوشش سے قبل اپنی ہی گیند پر’’ بال ٹیمپرنگ سکینڈل‘‘ کا نشانہ بن گئے تھے۔سابق آسٹریلوی وزیر اعظم نے 2005 میں زلزلے سے متاثرہ پاکستان کے دورے میں مقامی بچوں اور آسٹریلین ملٹری کے سامنے ایک رسمی میچ میں یادگاری بال براہ راست خود اپنے پائوں پر دے ماری تھی۔میل کے مطابق گزشتہ ہفتہ ایک ایونٹ پر خطاب کرتے ہوئے کرکٹ سانحہ کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کس طرح ان کی سپورٹنگ بے تکی بال ان کے کیریئر کی سب سے بڑی غلطی بن گئی۔ہاورڈ کی پہلی اور تیسری بالبائونس ہو ئی جبکہ دوسری کوشش میں بال سٹمپس سے کافی فاصلہ سے گزر گئی تھی۔ ڈیلی ٹیلی گراف کے مطابق سارجنٹ مائیکل گن نے اعتراف کیا کہ بالنگ کے اس واقعہ کی ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے کیونکہ انہوں نے گیند پر بہت زیادہ ٹیپ چڑھا دیا تھا۔ 80 سالہ ہاورڈ نے براڈ مین گالہ ڈنر پر حاضرین کو بتایا کہ وزیراعظم کی حیثیت سے میری سب سے بڑی غلطی یہ تھی کہ پاک فوج کو بالنگ پر میرے بارے میں گفتگو کرنے کا موقع مل گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سارجنٹ گن کے اس اعتراف سے میں بہت حیران ہوں کہ گیند کی سطح ٹیپ لپیٹے جانے کی وجہ سے بہت لیس دار تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہاس کے اندر حقیقتاً ٹینس کی گیند تھی۔ وہ اپنے اس دورہ میں پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے 35کلومیٹر دور دھنی میں آسٹریلوی فوج کے میڈیکل کیمپ پر اس وقت کے پاکستانی وزیر مذہبی امور اعجازالحق کو بالنگ کرا رہےتھے۔ بالنگ میں ناکامی کے برعکس جب ان کے ہاتھ میں جب بیٹ دیا گیا تو ان کی پرفارمنس اچھی تھی۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2005 میں 7.6 کی شدت سے آنے والے زلزلہ میں 80000 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
تازہ ترین