• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی (نیوز ڈیسک) ویلیو ایڈٹ ٹیکس (وی اے ٹی) مصنوعات کی تیاری کے دوران یا پھر اس کی ڈسٹری بیوشن چین پر اس کی قدر کے مطابق لگایا جاتا ہے۔

حقیقی طور پر مکمل طور پر ویلیو ایڈٹ ٹیکس کا بوجھ صارف ہی کو اٹھانا پڑتا ہے۔ یہ بالواسطہ ٹیکسز کی ایک شکل ہے اور آخر میں اس کا بوجھ صارف ہی کو اٹھانا پڑتا ہے۔ یہ ایک ویلیو ایڈیشن ٹیکس ہے اور منزل کے بجائے کثیرالزاویہ سسٹم کی بنیاد پر لگایا جاتا ہے، یہ وفاقی یا مرکزی ٹیکس ہوتا ہے اور اس میں صوبے یا مصنوعات کے مقام یا منزل کا کوئی کردار نہیں ہوتا ہے۔

ویلیو ایڈٹ ٹیکس صرف مصنوعات پر لگایا جاتا ہے اور اس کا اصل مقصد مصنوعات کی خریدوفروخت کے دوران ٹیکس چوری کو بچانا ہے اور یہ ٹیکس مصنوعات کی قدر کے حساب سے لگایا جاتا ہے۔

جی ایس ٹی صرف اسی پر عائد ہوتی ہے جو اس کا بینفشری ہوتا ہے جبکہ ویلیو ایڈٹ ٹیکس پروڈکشن سے لیکر ڈسٹری بیوشن تک کے ہر عمل پر لاگو ہوتا ہے۔ سیلز ٹیکس سنگل پوائنٹ بیسڈ سسٹم پر عائد ہوتا ہے اور اگر سیل کم ہو یا پھر نہ ہو تو ایسی صورت میں اس بات کا امکان ہوتا ہے کہ غیر اعلانیہ سیل کے ذریعے سے ٹیکس چوری ہوسکے۔

ریٹیلرز اور تاجر دونوں ہی اپنی سیل کو رپورٹ نہیں کروانا چاہتے لیکن ویلیو ایڈٹ ٹیکس چوں کہ ایک کثیرالزاویہ ٹیکس ہوتا ہے اور مصنوعات کی قدر کے حساب سے ہر سطح پر مصنوعات کی قدر کے حساب سے لاگو ہوتا ہے اسی لئے ریٹیلرز کے لئے اس کے ذریعے ٹیکس چوری کرنا مشکل ہوتا ہے۔

تازہ ترین