• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر آپ اپنے مکان کی بنیاد رکھنے جارہے ہیں تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ جس زمین پر آپ کے مکان کی بنیادیں رکھی جائیں گی، اس کی مٹی کی نوعیت یا قسم کیا ہے۔ ویسے یہ کام ٹھیکیدار یا انجینئرکا ہے،لیکن اگرآپ بھی ان لوگوں میں سے ہیں جو مکان کی تعمیر میں دلچسپی لیتے ہیں یا اپنے سامنے مکان تعمیر کروانا چاہتے ہیں تو پھر اس قسم کی آگاہی آپ کو ضرور ہو نی چاہئے۔ مکان کی بنیادوں اور زمین کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ 

لہٰذا اس طرح کی تحقیق پر تھوڑے بہت پیسے خرچ کرنے کیلئے آپ کو ذہنی طورپر تیار رہنا چاہئے۔ اس ضمن میں ہم آپ کی کچھ رہنمائی کرسکتے ہیں۔

اگر آپ پلاٹ خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو پہلے اس علاقے کی تحقیق کروالیں کہ وہاں کس قسم کی زمین یا مٹی موجود ہے۔ اگر آپ پہلے سے ہی اس بارے میں جانتے ہیں تو پھر آپ پلاٹ خریدنے کے بارے میں فیصلہ کرسکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ بنا سوچے سمجھے پلاٹ خرید چکے ہیں تو پھر آپ کو اپنے پلاٹ کی زمین اور مٹی کی نوعیت کے بارے میں ضرو ر غور وخوض کرنا چاہئےیا کم سے کم یہ ضرور ذہن میں رکھنا چاہئے کہ اگر آپ کثیر المنزلہ مکان بنانا چاہتے ہیں تو اس کی بنیا د کتنی گہری ہونی چاہئے۔ماہرین کے مطابق زمین یا اس میں موجود مٹی کی درج ذیل اقسام ہوتی ہیں۔

چٹانی زمین

چٹانی زمین یا پتھروں والی زمین چونے کے پتھر، گرینائٹ، ریتلے پتھر، سلیٹی پتھراور سخت قسم کی چاک پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان چٹانوں کو توڑنے میں مشکل پیش آتی ہے، ان کی سطح برابر کرنی پڑتی ہے یا پھر انہیں نکالنا پڑتاہے اور اگر انہیں نہ نکالا جائے اور اسی پر مکان کی بنیاد رکھ دی جائے تو اس کے اندر ہونیو الے سوراخوں میں زمین پر آنے والا پانی یا بارش کا پانی جاسکتاہے، جس سے چٹانیں بھربھری ہوسکتی ہیں اور مکان کی دیواریں دھنس سکتی ہیں۔

چاک والی زمین

زمین میں موجود چاک زیاد ہ نرم نہیں ہوتی، اگر چاک والی زمین کی گہرائی 450ملی میٹر ہے تو اس پر کم منازل والی عمارت کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے۔ تاہم اس کے نرم حصے کو جاننے کیلئے آپ کو اپنے مکان کی بنیاد کیلئے 770ملی میٹر تک کھدائی کرنی ہوگی۔ اگر نرم چاک مسلسل نکلتی رہے تو آپ کو اس وقت تک کھدائی کروانی ہوگی جب تک آپ کو سخت چاک والی زمین نہ مل جائے، کیونکہ چاک گھلنے یا اس میں سوراخ ہونے کا خطرہ موجود ہوتاہے ۔

بجری اور ریت والی زمین

خشک بجری یا ریتلی زمین عام طور پر سیدھی بنیاد کیلئے موزوں ہوتی ہے۔ اس زمین میں 770ملی میٹر گہرائی قابل قبول ہوتی ہے، لیکن اس وقت تک جب تک زمین سخت نہ ہوتی چلی جائے۔ اگر ریتلی زمین میں پانی موجود ہے یا زمین پانی میںڈوبی ہوئی ہے تو اس میں مکان کو برداشت کرنے کی گنجائش نصف رہ جاتی ہے، لہٰذا اس کیلئے آپ کو لمبی چوڑی بنیاد بچھانی پڑتی ہے۔ 

ریت میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ جب یہ مرطوب ہو تو آپس میں جڑجاتی ہے ، لیکن جڑنے کی وجہ سے کچھ جگہ خالی ہوجاتی ہے اور مکان دھنس سکتا ہے۔ اس کیلئے بنیادوں میں شیٹس بچھائی جاتی ہے یا اس وقت تک زمین کھودی جاتی ہے، جب تک ٹھوس زمین نہ آجائے۔

مٹی والی زمین

زمین کی 900سے1200ملی میٹر تک کی اوپری سطح نمی کی موجودگی یا ماحولیات میں تبدیلی کی وجہ سے کھسکنے کا رحجان رکھتی ہے، لہٰذا یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ بنیاد کیلئے اس وقت تک کھدائی کی جائے جب تک مستقل نمی والی زمین نہ مل جائے۔ برٹش اسٹینڈرڈ 8004کے مطابق مٹی والی زمین میںبنیاد رکھنے کیلئے کم سے کم ایک میٹرگہرائی تک زمین کھودنی چاہئے، لیکن اگر اس زمین پر یا اِرد گرد درخت موجود ہیں تو اس کیلئے گہرائی کی حد 3میٹر تک ہو سکتی ہے۔

نرم مٹی پر سخت مٹی کی تہہ

ا س قسم کی زمین کیلئے روایتی بنیاد رکھی جاسکتی ہے، تاہم اتنی زیادہ گہری کھدائی نہ کریں کہ آپ کے مکان کی بنیاد سخت مٹی کے نیچے موجود نرم مٹی والی زمین تک پہنچ جائے۔ اس قسم کی زمین کیلئے چوڑی بنیاد رکھی جاتی ہے، تاہم اگر آپ کسی انجینئر سے مشورہ لیں تو زیاد ہ مناسب ہوگا۔

دلدلی زمین

دلدلی زمین دھنسنے والی نہیں ہوتی، تاہم پانی یا نباتات وغیرہ کی وجہ سے یہ نرم ہوجاتی ہے۔ اس میں بنیاد رکھنے کیلئے آپ کو اس وقت تک کھدائی کروانی ہوتی ہے جب تک سخت زمین نہ آجائے۔ عموماََ اس کیلئے آپ کو ڈیڑھ میٹر تک گہری کھدائی کرنی ہوتی ہے، ساتھ ہی اس کیلئے چوڑی بنیاد رکھی جاتی ہے۔

تازہ ترین