• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اولیائے کرام نے تبلیغ اسلام اور قیام امن کیلئے اہم کردار ادا کیا، پیرعبدالقادر شاہ جیلانی

لندن (آصف ڈار) مفکر اسلام پیر سید عبدالقادر شاہ جیلانی نے کہا ہےکہ اولیائے کرام نے دنیا میں اسلام کی تبلیغ و فروغ اور امن قائم رکھنے میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔ جن عقائد میں اولیائے کرام پیدا ہونا بند ہو جاتے ہیں وہ عقائد ختم ہو جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالعلوم قادریہ جیلانیہ والتھم سٹو میں 41ویں تاجدار اولیاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس عظیم الشان کانفرنس میں برطانیہ بھر سے آئے ہوئے علمائے کرام اور مشائخ عظام نے شرکت اور خطاب کیاجبکہ خوانوں نے حضور اکرم ؐ کو شاندار انداز میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ کانفرنس میں متعدد قراردادوں کے ذریعے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے لاک ڈاؤن ختم کیا جائے اور بھارتی مسلمانوں سے ان کی شہریت کا حق چھین کر انہیں بے وطن نہ کیا جائے۔ ایک قرارداد میں پاکستانی عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو بھلا کر پرامن طور پر رہیں اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کریں۔ ایک قرارداد میں ناروے میں ہونے والے قرآن کریم کی بے حرمتی کا سختی سےنوٹس لیا گیا اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ دنیا کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ تمام ممالک تمام مذاہب کا احترام کریں۔ کانفرنس سے پیر سید صابر حسین شاہ، صاحبزادہ سید مظہر حسین شاہ، علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی، علامہ شاہ جہاں مدنی، پیر سید انور حسین اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مفکر اسلام پیر سید عبدالقادر شاہ جیلانی نے کانفرنس سے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ حضرت غوث الاعظم ؒ تمام اولیاؤں کے سردار ہیں۔ انہوں نے مسلسل 40سال تک ریاضت کی جس کے بعد انہیں یہ مقام نصیب ہوا۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی درس و تدریس اور دین کی خدمت میں گزاری۔ انہوں نے کہا کہ رسول کریمؐ کی امت خوش نصیب ہے۔ شاہ جیلانی نے کہا کہ برصغیر اور ساری دنیا میں اسلامی تعلیمات کو پھیلانے کا سلسلہ اولیائے کرام اور مشائخ عظام نے شروع کیا جو آج تک جاری ہے۔ کانفرنس سے پیر سید عبدالقادر شاہ جیلانی کے نو عمر صاحبزادے نے بھی خطاب کیا۔ پیر سید صابر حسین شاہ ، صاحبزادہ مظہر حسین شاہ، علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی، علامہ شاہجہاں مدنی اور دوسرے علما نے کہا کہ پیر سید عبدالقادر شاہ جیلانی کا تعلق بھی اولیائے کرام کے سلسلے کے ساتھ ہے جنہوں نے برطانیہ اور یورپ کے دوسرے ممالک اسلام کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللّٰه‎ تعالیٰ نے مفکر اسلام کے ذریعے یورپ میں اسلام کی ترویج کا کام لیا ہے۔ آج یورپ بھر میں بنی ہوئی مساجد اور ان سے نکالے جانے والے عید میلاد النبیؐ کے جلوسوں کا سہرا بھی مفکر اسلام پیر سید عبدالقادر جیلانی کے سر جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض لوگو محض نعرے مارتے رہے اور تنقید کرتے رہے مگر مفکر اسلام نے اپنا دینی کام جاری رکھا۔ تقریب سے خطاب کرنے والے دوسرے علماء میں مولانا نثار، حافظ اشتیاق، راجہ انعام الحق، منیر حسین، علامہ عبدالرزاق، علامہ سید رحیم شاہ، علامہ ضیا الاسلام چشتی، مولانا نیاز احمد صدیقی، قاری واجد حسین، میاں ساجد لطیف قادری، حافظ افضل چشتی، حافظ حسنات احمد قادری، سید احمد شاہ، سید عبدالغفور، فاروق حسین، صاحبزادہ حسن رضا قادری، علامہ طاہر نجمی، صاحبزادہ علی اور شان قادری شامل ہیں جبکہ محفل کا آغاز علامہ شاہ محمد چشتی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ نظامت کے فرائض صاحبزادہ سید مظہر حسین شاہ نے انجام دیئے۔ نعت و مناقبت پیش کرنے والوں میں سید جواد شاہ، منیر قادری، چوہدری عدنان، محمد حسین طارق، قاری علی محمد، علامہ قاری عاصم مرزا اور چوہدری ساجد شام تھے۔ آخر میں مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ کے سیکریٹری جنرل علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے مجلس شوریٰ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ پڑھ کر سنایا ۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مرکزی جماعت اہل سنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ جو برطانیہ اور یورپ میں مسلمانوں کی نمائندہ جماعت اور اہل سنت کی موثر قوت و آواز ہےجو اپنے قیام سے لے کر آج تک یورپی مسلمانوں کی ہر پلیٹ فارم اور فورم پر بھرپور نمائندگی اور رہنمائی کررہی ہے۔ اسلام کے خلاف اٹھنے والے ہر فتنہ اور تحریک کا ہر محاذ پر اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نگاہ کرم سے دفاع کررہی ہے اور ہر مرحلہ پر تاریخ ساز کردار ادا کیا۔ جماعت کی اسلام کی ترویج و اشاعت کے حوالے سے کی گئی خدمات برطانیہ کی تاریخ کا روشن باب ہیں۔ احیائے دین کی اس تحریک جس کے مقاصد میں توحید و رسالت کے علم کو بلند کرنا، اسلام کے پیغام امن و محبت کو یورپ کے گھر گھر میں پہنچانا، محبتوں کے فروغ اور نفرتوں کو مٹانا تحفظ ناموس رسالت تحفظ مقام صحابہ و اہلبیت و تحفظ مقام اولیاء کرام اور بالخصوص تحفظ ختم نبوت بھی شامل ہے۔ اسکی بنیاد 1979ء کے اوائل میں مفکر اسلام حضرت علامہ ڈاکٹر پیرسید عبدالقادر صاحب گیلانی نے رکھی تھی بعد میں جولائی 1992ء میں جماعت کو باقاعدہ چیرٹی کمیشن میں رجسٹرکرالیا گیا۔ جماعت کو برطانیہ بھر کے ممتاز علمائے کرام اور عوام اہل سنت اور عاشقان رسولؐ کی سرپرستی حاصل ہے۔ جماعت ہرسال گزشتہ چالیس سالوں برسوں سے اپنے مقاصد کے حصول اور اپنے عقائد و نظریات و افکار کے فروغ اور جماعتی دستور و منشور پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنے محدود وسائل کے باوجود سالانہ عالمی تاجدار ختم نبوت سنی کانفرنس کا انعقاد کرکے اپنی مذہبی و ملی ذمہ داریوں کو پورا کررہی ہے۔ گزشتہ کچھ سال سے نبی پاک صلی اللّٰه‎ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام جو آسمان رشد کے روشن ستارے اور اللّٰه‎ کے محبوب کے محبوب اور پیارے ہیں بالخصوص افضل البشر سیدنا ابوکر صدیقؓ کی شان و عظمت کے حوالے سے مخصوص حلقے میں بحث چل رہی ہے تو انکی عظمت شان قرآن و سنت کی روشنی میں اجاگر اور واضح کرنے کے لئے اس کانفرنس میں خلفائے راشدین کی خدمات بالخصوص خلیفہ اول خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیقؓ کی عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے تاریخ ساز کردار کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے سیرت خلفائے راشدین کانفرنس کو شامل کرلیا گیا ہے اور جماعت کے عقائد و نظریات کو بھی واضح انداز میں بیان کرکے اس پیغام محبت کو ایک اعلامیہ کی شکل میں کرنے کی سعادت حاصل کی گئی ہے۔ امید کرتے ہیں مرکزی جماعت اہل سنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ کے تمام ٹرسٹیز عہدیداران و اراکین کے لئے لازمی ہے کہ وہ اس امر پر یقین رکھیں کہ خلفائے راشدین یعنی حضرت ابوبکرصدیقؓ، حضرت عمر فاروقؓ، حضرت عثمان غنیؓ، حضرت علی مرتضیؓ، حضرت امام حسنؓ کے علاوہ حضرت امام حسینؓ، حضرت امیر معاویہ سمیت تمام صحابہ کرام و اہل بیت اطہار کا ادب و احترام لازم و ضروری ہے۔ مرکزی جماعت اہل سنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ کے تمام ٹرسٹیز عہدیداران و اراکین کے لئے لازمی ہے کہ وہ مسلک حق اہل سنت و جماعت کے مروجہ عقائد کی پابندی کریں جن کی تشریح و ترجمانی صحابہ کرام، خلفائے راشدین، اہل بیت اطہار، حضرت غوظ الاعظم، پیرسید عبدالقادر جیلانی، سلطان الہند خواجہ معین الدین اجمیری، حضرت شاہ عبدالحق محدث دھلوی، حضرت مجدد الف ثانی سرہندی، اعلی حضرت احمد رضا خان بریلوی، امام العصر حضرت پیر سید مہر علی شاہ گولڑوی، حضرت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمتہ اللہ علیھم اجمعین نے فرمائی ہے۔ تمام اراکن جماعت و ٹرسٹیز خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیقؓ کے فیصلہ بابت باغ فدک کو درست مانتے ہیں اور اس مسئلہ پر جماعت کے جملہ اراکین کا وہی موقف ہے۔ جمہور اہل سنت و جماعت مسئلہ افضلیت پر سیدنا ابوبکر صدیقؓ اپنے اسلاف، مشاہیر اہل سنت اکابرین کے طرز عمل کی پیروی کی جائے گی اور جملہ اراکین جمہور کے افکار و نظریات و اعتقادیات کا ہی پرچار کریں گے اور افضلیت خلفائے راشدین رضوان اللہ علیھم اجمعین علی الترتیب خلافت یقین رکھتے ہین۔ مسئلہ ایمان حضرت ابوطالب اہل سنت کے مابین مختلف فیہ ہے جماعت کے اراکین اپنی تحقیق کے مطابق عقیدہ اپنا سکتے ہیں اور بیان کرسکتے ہیں اسکی بنیاد پر ایک دوسرے کو طعن و تشنیع سے اجتناب کیا جائے گا۔ اللّٰه‎ تبارک و تعالیٰ ہمارے جملہ اراکین مخلصین و معاونین کو دنیا و آخرت کی بھلایاں نصیب فرمائے جو اپنی سرپرستی و تعاون سے جماعت کے پروگرام میں شرکت فرما کر اپنے قومی و دینی فریضہ کو پورا کر رہے ہیں۔

تازہ ترین