• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ پولیس کا مزاج نیب کی طرح ہوگیا، سعید غنی

سندھ پولیس کا مزاج نیب کی طرح ہوگیا، سعید غنی


صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ پولیس کا مزاج نیب کی طرح ہوگیا ہے، جو آپ کے خلاف بولے اس کے خلاف کاروائی کرو، پولیس حکام کو بتایا کہ ان کے علاقے میں منشیات کا کام بڑھ رہا ہے اور پولیس نہیں روک رہی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کو شکایت تھی کہ انہوں نے ڈی آئی جی کو شکایت کیوں کی؟ ان کے بھائی کو پولیس کے لیے مخبری اور موٹرسائیکلیں دینے کا کہا گیا، نہ دینے پر منشیات فروشوں کا سرپرست ہونے کا الزام لگادیا۔

سعید غنی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مکمل انکوئری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ رپورٹ درست ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پولیس حکام کو بتایا کہ میرے علاقے میں منشیات کا کام بڑھ رہا ہے اور پولیس نہیں روک رہی، اس کے بعد میرے علاقے میں منشیات کا کام بڑھ گيا اور پولیس کی طرف سے یہ طریقہ اپنایا گيا کہ دو منشیات فروش اور 20 بے گناہ لوگوں کو اٹھاؤ۔

انہوں نے کہا کہ کرائم بڑھ رہے تھے اور میری ڈی آئی جی اور ایڈيشنل آئی جی سے ملاقات نہیں ہورہی تھی، جبکہ رضوان صاحب کو یہ شکایت تھی کہ میں نے ڈی آئی جی کو شکایت کیوں کی؟

صوبائی وزیر نے کہا کہ دانستہ طور پر ہمیں گھسیٹا گيا، اس لیے کہ میں نے جرائم کے خلاف آواز اٹھائی۔

سعید غنی نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ سے کہوں گا کہ میرے خلاف رپورٹ کی ویریفکیشن کرائیں، اگر الزامات درست ہيں تو سخت سے سخت سزا بھگتوں گا، عہدہ چھوڑوں گا اور سیاست بھی چھوڑدوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میرے اثاثوں کی بھی تحقیقات کریں اور اُس کے اثاثوں کی بھی تحقیقات کریں، جبکہ اس نے الیکشن کے دوران میری سپورٹ کرنے والے بندے بھی اٹھوائے۔

تازہ ترین