• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججوں کیخلاف ریفرنس، صدر کا کردار ربڑ اسٹمپ ہے تو یہ خطرناک بات ،جسٹس بندیال

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور متعدد وکلاء تنظیموں کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے کے آغا کے خلاف صدارتی ریفرنس کیخلاف دائر د رخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے ہیں کہ اگر ججوں کے خلاف ریفرنس بھیجنے میں صدرمملکت کا کردار ربڑ سٹمپ کاہے تو پھر تو یہ انتہائی خطرناک بات ہے، بادی النظر میں اس ریفرنس میں صدر کو ٹھوس مواد فراہم کیا گیا ہے ، درخواست گزارخود کہہ رہے ہیں کہ انکوائری صرف سپریم جوڈیشل کونسل ہی کرسکتی ہے؟ تو پھرجوڈیشل کونسل کیخلاف آئینی درخواستیں کیسے قابل سماعت ہیں؟جبکہ درخواست گزار سندھ بار کونسل کے وکیل رضا ربانی نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے جج کے خلاف شکایت کی صرف سپریم جوڈیشل کونسل ہی انکوائری کرسکتی ہے،لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف الزمات کی انکوائری کے لئے ریاستی اداروں (ایف بی آر ،آئی ایس آئی اور ایف آئی اے )کو استعمال کرنے کا عمل غیر قانونی تھا ،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 10رکنی فل کورٹ بنچ نے پیر کے روز کیس کی سماعت کی تو درخواست گزار سندھ بار کونسل کے وکیل رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیاکہ صدر پاکستان، وزیر قانون سمیت کوئی بھی شخص کسی ادارے کو جج کے خلاف انکوائری کا حکم نہیں دے سکتا۔
تازہ ترین