• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفہیم المسائل

سوال: جمعہ کے دن اکثر تعلیمی ادارو ں میں 12:30تک چھٹی ہوتی ہے ، زیادہ تر مساجد میں نماز جمعہ 1:30 یا 2 بجے ادا کی جاتی ہے،جوطلبہ دور دراز کے تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں، وہ عموماً علاقے کی مسجد تک نہیں پہنچ پاتے اور ان کی نماز جمعہ فوت ہوجاتی ہے ۔ ایسے میں 10سال سے لے کر 18سال تک کے جن طلبہ کی نماز فوت ہو رہی ہے ،تو گنہگار کون ہوگا؟( محمد خرم،کراچی)

جواب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :ترجمہ:’’ اے ایمان والو!جب جمعہ کے دن نماز(جمعہ) کی اذان دی جائے توتم اللہ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑواور خرید وفروخت چھوڑدو ،یہ تمہارے لیے بہت بہتر ہے، اگرتم جانتے ،پھر جب نماز پڑھ لی جائے توتم زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو اوراللہ کا بہت زیادہ ذکر کروتاکہ تم کامیابی حاصل کرو،(سورۂ جمعہ:9-10)‘‘۔

ترجمہ:’’ حضرت ابوالجعد ضمری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے سُستی کی وجہ سے تین بارجمعہ کو ترک کردیا ، اللہ تعالیٰ اس کے دل پر مہر لگادے گا،(سُنن ترمذی:500)‘‘۔

ترجمہ:’’ حضرت طارق بن شہابؓ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ہرمسلمان پر جماعت کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھنا واجب ہے ، سوائےچار افراد کے : غلام ، عورت، بچہ یا بیمار ،(سُنن ابو داؤد:1067)‘‘۔ہدایہ میں مسافر اور نابینا کو بھی نمازِ جمعہ سے مُستثنیٰ قرار دیاگیاہے: ترجمہ:’’ مسافر ، عورت ،مریض ،غلام اور نابینا پر (نمازِ ) جمعہ واجب نہیں ہے ،(ہدایہ ، جلد1،ص:376)‘‘۔

(…جاری ہے…)

تازہ ترین