• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برازیل: 23 کروڑ سال پرانے ڈائناسار کی باقیات سامنے آگئیں

برازیل: 23 کروڑ سال پرانے ڈائناسور کی باقیات سامنے آگئیں



موجودہ دور میں مگرمچھ جیسے ایک 23 کروڑ سال پرانے ڈائناسار کی باقیات زمین سے برآمد ہوئی ہیں جو سمیولیٹر کی مدد سے تیار کی گئی تصویر میں ایک خوفناک جانور دکھائی دے رہا ہے۔

غیر ملکی ٹیبلائیڈ کی رپورٹ کے مطابق یہ جانور اپنی چاروں ٹانگوں کی مدد سے چل سکتا ہے لیکن یہ صرف اپنے پچھلے پیروں کو استعمال کرکے دوڑ بھی سکتا ہے۔

اس حوالے سے محققین کا کہنا ہے کہ یہ جانور اس وقت کا ٹائرننوسورس ریکس ہے جو دوسرے جانورں کی ہڈیاں توڑنے والا جانور تصور کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ٹائرننوسورس ریکس تقریباً 6 کروڑ 80 لاکھ سال قبل دنیا میں موجود تھے۔

تاہم برازیل سے ملنے والے اس ڈائناسار کے بارے میں ماہرین کا ماننا ہے کہ ان کا وجود کرۂ ارض پر تقریباً 23 کروڑ سال قبل تھا۔

محققین نے اس نو دریافت شدہ ڈائناسار کو ڈائناموسوکس کولیسنسز کا نام دیا ہے جس کی دم بہت لمبی، جبڑے بڑے اور طاقت ور تھے جبکہ اس کے منہ میں گوشت کھانے اور دوسرے جانوروں کو پھاڑ کر مار دینے کے لیے بلیڈ کی طرح تیز دھار دانت بھی موجود تھے۔

باقیات سے معلوم ہوتا ہے کہ اس جانور کا سر بھی کہ ٹائرننوسورس ریکس جیسا ہی ہے جو تقریباً 5 فٹ لمبا ہے۔

یہ باقیات برازیل کے جنوبی علاقے آگودو سے ملیں ہیں جسے ڈائناسور کا قبرستان بھی کہا جاتا ہے اور یہاں سے پہلے بھی ڈائناسور کی ہڈیاں برآمد ہوچکی ہیں۔

تازہ ترین