سیپیج یعنی چھتوں اور دیواروں سے پانی کا رسنا ایک بہت ہی عام مسئلہ ہے جس کا سامنا عموماً پرانے مکانات میں کسی نہ کسی وقت کرنا پڑتا ہے۔ اس سے کمرے کی دیواروں اور چھت پر پانی کے نشانات پڑجاتے ہیں یا پھر پینٹ اُکھڑنے لگتا ہے۔ سیپیج دراصل دیواروں اور چھتوں میں موجود پائپوں سے پانی کے رسائو یا نکاسی آب کے نظام میں خرابی کی وجہ سے ہوتاہے۔ نمی اور گیلےپن کے نتیجے میں پھپھوندی اور بیکٹیریاز کی نشوونما ہوسکتی ہے، جس سے گھر کے مکینوں کو مختلف قسم کی الرجیز کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
سیپیج کی عمومی وجوہات
گھر میں سیپیج ہونے کی پانچ عمومی وجوہات ہیں۔
1-ناقص پلمبنگ
٭ گھر میں صاف پانی کی نکاسی کے پائپ یا سینیٹری کےسامان میں رسائو
٭ پانی کی فراہمی والے پائپوں سے اخراج
٭ پڑوسیوں کے مکان کی اندرونی پلمبنگ میں رسائو
2-چھت پر بارش کا پانی جمع ہونا
3-پانی کے ٹینک کا رسائو
4- مکان کی تعمیر کے وقت ناقص واٹر پروفنگ
5-زیر زمین پانی کی موجودگی (خاص طور پر شدید بارش کے بعد)
اگر آپ کے گھر میں سیپیج کے مسائل ہیں تو درج بالا تمام ممکنہ وجوہات کی جانچ کریں۔ اگر آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کے گھر میں سیپیج غلط پلمبنگ کی وجہ سے ہے جیسے کہ رِستے ہوئے نل یا پانی کے ٹینک کا اوور فلو ہونا تو فوراً پلمبر سے رجوع کریں۔ لیکن اگر آپ کے گھر میں پانی آپ کے پڑوسی یا اوپر کی منزل میں بنے فلیٹ کی ناقص پلمبنگ کی وجہ سے آرہا ہے تو آپ کو ان سے بات کرکے مسئلے کا حل نکالنا ہوگا کیونکہ اگر بالائی منزل پر بنے فلیٹ کے کسی باتھ روم سے گندہ پانی رس رہا ہوگا تو اس سے نہ صرف گھر میں بدبو پیدا ہوگئی بلکہ ایسے ماحول میں رہنا تمام گھر والوں کے لیے ناقابل برداشت ہوگا۔
پانی کے رسائو سے سیوریج / پلاستر / کنکریٹ کی سطحیں خراب ہوتی ہیں، پلاستر اُکھڑ جاتاہے۔ اکثر اس مسئلے کے حل کیلئے کیمیکل لگا کر پانی کے رساؤ کو بند کردیا جاتاہے لیکن یہ پائیدار نہیں ہوتا او رکچھ ہی دنوں بعد پھر سے رسائو شروع ہو جاتاہے ۔ اس کاواحد حل یہ ہے کہ رسائو کے اصل مقام کی نشاندہی کرکے وہاں معیار ی پائپ ڈال کر اور درست پلمبنگ کرکے واٹر پروفنگ کی جائے ۔ تاہم، اگر باہرہی سے اس کا علاج کیا جارہا ہے تو سطحوں اور دراڑوں کو اچھی طرح بند کرکے اس کو واٹر پروف کیا جائے، جس کیلئے عمدہ کیمیکل مارکیٹ میں دستیاب ہیں اورکامیابی سے ان مسائل کو حل کررہے ہیں۔
بہت سے گھروں کے مالک سنک کے پائپوں کے گرد خالی جگہ نہیں چھوڑتے، جس کی وجہ سے بند پائپ صاف کرنا خاصا مشکل کام بن جاتا ہے۔ اگر ان تک رسائی ممکن نہ ہو تو ایک بند پائپ کو ٹھیک کرنے کے لیے آپ کو سارا سسٹم اُکھاڑنا پڑے گا۔ اسی وجہ سے صفائی والے پائپوں کے گرد جگہ چھوڑنا لازمی ہوتا ہے۔
دراصل گھر کی تعمیر کے دوران ہی ہمیں انڈر گرائونڈ پلمبنگ کا خیال رکھنا چاہئے۔ بہت زیادہ ٹائٹ کئے گئے پائپس، ٹیوب، فٹنگز اور ٹوائلٹ بولٹس بھی آپ کو مشکلات میں ڈال سکتےہیں کیونکہ ان کو جوڑنے کے دوران یا کچھ عرصہ بعد ان کے ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ عرصہ تو حد سے زیادہ مڑی ہوئی یا ٹائٹ فٹنگز چل جائیں لیکن جب پانی یا ڈرینیج زیادہ پریشر سے آئے گا تو اس میں کریکس پڑسکتے ہیں۔ یہی حال کموڈ ز وغیرہ کا بھی ہوسکتاہے، جہاں کریکس پڑنے سے پانی کا رسائو ممکن ہے۔
اسی طرح اگر کچن میں سیپیج کا مسئلہ ہے تودیکھیں کہ اس کی نالیوں میں کچرا تو نہیں پھنسا ہوا، جسے باہر نکالنے کیلئے اسنیک یا باربڈ ڈرین کلیننگ ٹول (snake or barbed drain cleaning tool) استعمال کریں یا پھر P-trapکو ہٹائیں اور گندگی کو نکال کر اسے واپس لگادیں۔
بہت سے لوگ لیکویڈ ڈرین کلینزر استعمال کرتے ہیں جو بہتر نہیں ہوتا، حقیقت یہ ہے کہ لیکویڈ ڈرین کلینزر مسئلے کا حل نکالنے کے بجائے اسے زیادہ بڑھا دیتا ہے کیونکہ اگر لیکویڈ کلینزر سے گند صاف نہیں ہوتا ، تو آپ یا آپ کے پلمبر کو پورا ٹریپ آرم نکالنا پڑے گا،جو کہ اوپر تک بھر چکا ہوگا۔ ڈرین کلینزر کا زیادہ استعمال پائپ اور میٹل ٹریپ کو نقصان پہنچا کر لیکیج کا باعث بن سکتاہے۔
اگر آپ پانی کے رسائو والے پائپ کو واٹر پروف بنارہے ہیں تو ٹیفلون ٹیپ (PTFE thread tape)چوڑیوں کے گرد گھڑی کی سمت (Clockwise) گھمائیں تاکہ یہ صحیح کام کرے۔ لیکن بہت سے لوگ اس ٹیپ کو گھڑی کی مخالف سمت (anti-clockwise)لپیٹتے ہیں، جس سے فٹنگز ٹائٹ ہو جاتی ہیں۔
چونکہ پائپ یا ایلبو کی چوڑیاں گھڑ ی کی سمت میں بنی ہوتی ہیں اسی لئے اس سمت میں ٹیپ لپیٹنے سے وہ اچھی طرح سیل ہو جاتی ہیں۔ بصورت دیگر پائپ یا ایلبو کو ٹائٹ کرنے میں سخت مشقت کا سامنا کرنا پڑ تاہے۔