• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں تصور سے بھی بڑھ کر خوراک ضائع کی جاتی ہے، سٹڈی

لندن (پی اے) ڈچ تحقیقی ماہرین کے مطابق خوراک ضائع کرنے کی عالمی شرح کا تخمینہ انتہائی کم لگایا گیا تھا، دنیا میں ہرشخص روزانہ خوراک کی 500 کیلوریز سے زائد ضائع کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ خوراک ضائع نہ کی جائے تو چار آدمیوں کا کھانا بآسانی پانچ افراد کھا سکتے ہیں۔ سٹڈی کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خوراک کے ضائع ہونے کا تعلق ہماری جیبوں میں زائد رقم کی موجودگی سے ہے، جس کی مقدار ہماری سابقہ سوچ سے بھی دگنی ہے۔ خوراک ضائع ہونے میں کمی ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کی اہم کنجی ہے، اقوام متحدہ کے مطابق ضائع شدہ اور خراب ہو جانے والی خوراک گرین ہائوس گیس کے اخراج میں 10 فیصد کی حصہ دار ہے۔ نیدرلینڈ میں یونیورسٹی آف ویجننگ کی ڈاکٹر مونیکا وان ڈین بوس ورما کا کہنا ہے کہ خوراک کو ضائع ہونے سے بچانا صارفین کیلئے ایک کامیابی ہے جو کہ یقینی طور پر اس سیارہ زمین کیلئے بھی ایک کامیابی ہے۔ قبل ازیں جو تخمینے لگائے گئے تھے، اس کے مطابق ہر شخص روزانہ خوراک کی 214 کیلوریز ضائع کرتا ہے۔ تحقیقی ماہرین نے خوراک ضائع ہونے کے معاملے کو وسیع تناظر میں دیکھا ہے۔ انہوں نے ایف اے او، ورلڈ بینک اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اعدادوشمار کا تجزیہ کیا۔ ضائع ہونے والی خوراک میں اضافہ سات ڈالر یومیہ آمدنی میں اضافہ سے شروع ہوتا ہے۔ ایف اے او نے 2015 میں ضائع ہونے والی خوراک کا جو تخمینہ 214 کیلوریز فی شخص یومیہ دیا تھا، وہ اب بڑھ کر 527 کیلوریز فی شخص یومیہ تک جا پہنچا ہے۔
تازہ ترین