• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روپے کی قدر میں کمی سےBRT کا قرضہ 38 ارب روپے بڑھ گیا

روپے کی قدر میں کمی سےBRT کا قرضہ 38 ارب روپے بڑھ گیا 


پشاور(ارشد عزیز ملک) پاکستان میں روپے کی قدر میں کمی کے باعث پشاوربس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کے قرضے میں38ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے قرضہ بڑھ کر91ارب 70کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے خیبر پختونخوا حکومت نے بی آر ٹی منصوبے کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک سے593ملین ڈالر کا قرضہ حاصل کیا تھا جس پر شرح سودڈیڑھ فیصد ہے اور قرضہ 25سال میں واپس کرنا ہو گا جس میں پانچ سال کی ابتدائی چھوٹ بھی شامل ہے۔صوبائی حکومت نے593ملین ڈالر کا قرضہ لیاتھاجبکہ روپے کی قدر میں کمی کے باعث آج قرضہ53ارب32کروڑ سے بڑھ کر91ارب 70کروڑہوگیا ہے ۔ پی ڈی اے کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ترقیاتی کام مکمل ہو گیا ہے اور اب بی آر ٹی منصوبے کا باقاعدہ آغاز15اپریل کر دیا جائے گا۔ جس کے لئے آزمائشی بنیادوں پر بسیں چلائی جا رہی ہیں۔معاشی ماہرین کے مطابق بی آرٹی پر مجموعی لاگت 106 ارب تک پہنچ چکی ہے جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کا قرضہ ٗسود اور خیبرپختونخوا حکومت کا حصہ شامل ہے۔خیبر پختونخوا حکومت کا دعویٰ ہے کہ بی آر ٹی کی لاگت لاہور ، پنڈی اور ملتان میٹرو کے مقابلے میں کم ہے بی آر ٹی کے روٹ پر مجموعی لاگت 28ارب کے قریب آئی ہے جو 1.04ارب روپےفی کلومیٹر بنتی ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نےمنصوبے کی لاگت میں اضافے کےحوالے سے شہباز شریف کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی منصوبے کی لاگت لاہور میٹرو سے کم ہے اگر اس میں ایک روپے کا بھی اضافہ ہو تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔بی آر ٹی کے کاریڈورپر مجموعی طورپر 28 ارب روپے لاگت آئی ہے ۔

تازہ ترین