پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے آٹا اور چینی اسیکنڈل کے تحقیقاتی کمیشن میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے، شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر خان کمیشن میں پیش ہو کر اصل کرداروں کو بے نقاب کریں گے۔
شہباز شریف کی زیرِ صدارت سی ای سی کا ویڈیو لنک اجلاس ہوا۔
اپنے خطاب میں شہبازشریف کا کہنا تھا کہ حافظ نعمان سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں کو مبارک دیتا ہوں جو عقوبت خانوں سے رہا ہوئے، یہ بریت اور دیگر رہنماؤں کی ضمانتیں نیب نیازی گٹھ جوڑ اور سیاسی انتقام کا واضح ثبوت ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری تجاویز پر عمل ہوتا تو قوم کا بھلا ہونا تھا۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن سمیت ہر معاملے میں کنفیوژن ہے، حکومت معاشی سمت سے محروم ہے جس نے کورونا کے اثرات کو مزید مہلک بنا دیا ہے، ڈاکٹر الگ پریشان ہیں کہ لاک ڈاؤن کی مبہم پالیسی سے کورونا پھیل سکتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم کا کام بھوک اور موت کی مارکیٹنگ کرنا اور اس سے قوم کو ڈرانا نہیں ہے، پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتیں کم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا وزیراعظم نے لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے، کابینہ کا اجلاس ہوسکتا ہے تو پارلیمان کا کیوں نہیں؟ حکومت قومی حکمت عملی اب تک نہیں بنا سکی، پارلیمان کا فوری اجلاس بلایا جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آٹا اور چینی اسکینڈل کے اصل ذمہ دار وزیراعظم عمران نیازی اور عثمان بزدار ہیں، جبکہ انکوائری اصل کرداروں کو بچانے اور توجہ ہٹانے کے لیے ہے، ن لیگ حقائق بے نقاب کرے گی۔
صدر ن لیگ نے کہا کہ میڈیا کو اس وقت بدترین سنسرشپ اور معاشی بحران کا سامنا ہے، ایک طرف میڈیا کی آئینی آزادیاں سلب ہیں تو دوسری جانب ان کو شدید معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بنک میڈیا کو بلا سود قرض کی سہولت دے تاکہ ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی ہو سکے، جبکہ حکومت میڈیا کا لاک ڈاؤن ختم کرے، واجبات ادا کرے اور میر شکیل الرحمٰن کو رہا کیا جائے۔