پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان صرف اپنی جماعت اور ٹوئٹر کے وزیراعظم ہیں، پارلیمنٹ میں کشمیر کے معاملے پر قرارداد منظور ہوگئی اور وزیراعظم ایوان میں موجود نہیں۔
پارلیمنٹ ہائوس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت اپنے عمل سے جواب دے، ایک سال جمعہ جمعہ کا احتجاج نہ ہوسکا، انہوں نے مودی کو کیا جواب دیا، نقشہ بدلےگا، سری نگر روڈ نام رکھا جائے گا، کشمیر کے عوام آپ کے کردار سے مطمئن نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی تاریخ واضح ہے، ذوالفقار علی بھٹو نےکہا تھا کہ کشمیریوں کے لیے سو سال جنگ لڑنا پڑی تو لڑیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہ آج وزیراعظم تقریر کرکے بری الذمہ ہوجاتے ہیں اور پھر بات ان کی مان لیتےہیں، آج عوام اور کشمیری سمجھتے ہیں کشمیر کا سودا ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج 6 اگست ہے بینظیر بھٹو شہید کی پہلی جمہوری حکومت اس دن برطرف کی گئی، اگر آج تک عارف علوی نےعمران خان کی حکومت برطرف نہیں کی تویہ میثاقِ جمہوریت کا نتیجہ ہے، ہمیں اس میثاق جمہوریت کو بنانا چاہیے، یہاں اتفاق رائے ہوسکتا تھا مگر حکومت کی وجہ سے نہیں ہوا۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ بل سے پہلے تقریر کرتے تو شاید فائدہ ہوتا، بعد میں کوئی فائدہ نہیں، اپوزیشن جماعتوں کو بات کرنے دیتے تو قانون سازی بہتر ہوسکتی تھی۔