• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشترکہ مفادات کونسل، اگلے دو سال گیس کی قلت ہوگی، بحران سے بچنے کیلئے اتفاق رائے پر زور

مشترکہ مفادات کونسل، اگلے دو سال گیس کی قلت ہوگی، بحران سے بچنے کیلئے اتفاق رائے پر زور


اسلام آباد(ایجنسیاں)مشترکہ مفادات کونسل نے متفقہ طور پر متبادل و قابل تجدید توانائی پالیسی 2019 کی منظوری دیدی جبکہ اوگرا آرڈیننس پر سندھ حکومت کی ترمیم جائزے کے لئے وزارت پٹرولیم کے حوالے کردی گئی۔

 اجلاس کو بتایاگیاہے کہ ملک کو موسم سرما2021-2022 تک گیس کی بڑی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا‘ممکنہ بحران سے بچنے کے لئے نئے ذخائر کی تلاش و پیداوار، مقامی گیس کی بچت اور پرائس میکنزم کو متناسب بنانے کے سلسلے میں قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ 

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی)کا 42 واں اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں ہوا۔

 اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری (اوگرا)آرڈیننس 2002 میں تجویز کردہ ترمیم کا جائزہ لیا گیا۔

کونسل نے وزارت پیٹرولیم کو ذمہ داری سونپی کہ صوبوں کو ریگولیٹری باڈی کے حوالے سے اپنا ان پٹ دینے کے لئے موزوں میکنزم کے امکان کا جائزہ لیا جائے۔ 

اجلاس میں حکومت پنجاب کی جانب سے چشمہ رائٹ بینک کینال زیریں حصے کا کنٹرول وزارت آبی وسائل سے پنجاب حکومت کے حوالے کرنے کی درخواست کا جائزہ لیا۔

 مشترکہ مفادات کونسل نے تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے اس حوالے سے ارسا، حکومت پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جو اس ضمن میں طریقہ کار اور دو صوبوں کے درمیان دوطرفہ معاہدے کو حتمی شکل دے گی۔

تازہ ترین