اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں اپیلوں پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی۔
سابق وزیر اعظم نوازشریف کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کل کی سماعت سے حاضری کی استثنا کی درخواست جمع کراتے ہوئے صحت یابی کے فوری بعد پاکستان واپسی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
نواز شریف کی حاضری سے استثنا کی درخواست کے ساتھ 26 جون کی میڈیکل رپورٹ بھی جمع کرا ئی گئی ۔
نواز شریف کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کے باعث لندن میں علاج تاخیر کا شکار ہوا، ڈاکٹرز نے تاحال پاکستان سفر کی اجازت نہیں دی۔
نواز شریف کا درخواست میں یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے صحت یابی کے بعد اجازت دی تو پہلی فلائیٹ سے پاکستان آؤں گا، پنجاب حکومت کو ضمانت میں توسیع کے لیے میڈیکل رپورٹ سمیت تمام دستاویزات فراہم کیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ پنجاب حکومت نے مذموم مقاصد کےلیے طے شدہ منصوبے کے تحت ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی۔
نواز شریف نے درخواست میں موقف ختیار کیا کہ وکیل نے مشورہ دیا عدالت میں خود پیش ہوئے بغیر فیصلہ چیلنج کرنے کا کوئی فائدہ نہ ہو گا،پاکستان واپس نہ آنے کے باعث پنجاب حکومت کا ضمانت میں توسیع کا فیصلہ چیلنج نہیں کر سکا ،تازہ ترین میڈیکل رپورٹ بھی بھجوا دی ہے جو ریکارڈ پر لائی جائے گی۔
نواز شریف کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وطن واپسی تک اپیل پر سماعت ملتوی کی جائے یا نامزد نمائندے کے ذریعے سماعت کی جائے۔
واضح رہے کہ ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل بینچ کل یکم ستمبر کو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا کے خلاف خصوصی اپیلوں پر 22 ماہ کے بعد سماعت کرے گا۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیلوں پر آخری سماعت 19 ستمبر 2018ء کو ہوئی تھی، ریفرنس میں سزا معطلی کے بعد سے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نون کے قائد میاں نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر ضمانت پر ہیں۔
نوازشریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز میں سزا کے خلاف اپیل کررکھی ہے جبکہ نیب نے بھی العزیزیہ کیس میں نوازشریف کی سزا بڑھانےکی اپیل کررکھی ہے۔
احتساب عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کو بری کردیا تھا، نیب نےفلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کے خلاف اپیل کررکھی ہے۔
ایون فیلڈریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کو 10سال قید کی سزا ، مریم نواز کو 7 سال اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قیدسنائی گئی تھی۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے ایون فیلڈ کیس میں نوازشریف، مریم،کیپٹن صفدرکی سزائیں معطل کردی تھیں، جبکہ سپریم کورٹ نے بھی ایون فیلڈ کیس میں نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزائیں معطل رکھنے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔