• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پختونخوا میں پہلی دفعہ سیاحوں کیلئے سیکورٹی فورس

کورونا کی وجہ سے دیگر شعبوں کی طرح سیاحت کا شعبہ بھی بری طر ح متاثر ہوا ہے، لاک ڈائؤن کی وجہ سے سیاحت کے شعبے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے سیاحت کے شعبہ سے وابستہ افراد کو بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کورونا لاک ڈائون کے خاتمے کے بعد بڑی تعداد میں سیاح خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقامات کا رخ کر رہے ہیں ان سیاحتی مقامات پر ہوٹلز مالکان اور دیگر اشیاء خورد و نوش کے دکاندار سیاحوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں حکومت کی طرف سے ان ہوٹلوں اور دیگر دکانوں پر کسی قسم کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں حکومت کو چاہیے کہ سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر ہوٹلز مالکان اور دیگر دکانداروں کو قانون کا پابند بنائیں۔ 

ان سیاحتی مقامات پر ہوشربا مہنگائی اور ہوٹلز مالکان کی من مانیوں کی وجہ سے سیاح وہاں پر زیادہ دیر نہیں ٹھر پاتے صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف سیاحتی مقامات اپر چترال، مدین سوات، کوہستان اپر دیر اور شانگلہ میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچادی، جس کے باعث اب تک درجنوں افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں رابطہ سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بعض پل سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے ان سیاحتی مقامات پر سیاح پھنس گئے اور سیاح شدید مشکلات سے دوچار ہیں جبکہ پی ڈی ایم اے کی طرف سے ریسکیو آپریشن شروع کیا جا چکا ہے سیاحتی مقامات کو زیادہ سے زیادہ پرکشش بنانے غیر ملکی سیاحوں کی توجہ پاکستان کے سیاحتی مقامات کی طرف مبذول کروانے سیاحوں کو ہر قسم کی سہولتوں اور سیکورٹی کی فراہمی کیلئے خصوصی منصوبہ بندی اور سیاحت کے شعبے کیلئے اربوں روپے کا بجٹ مختص کرنے خیبر پختونخوا میں پہلی بار سیاحوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے ٹورازم پولیس کے قیام کے سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت کا کردار قابل ستائش ہے۔ 

حکومتی اقدامات کی وجہ سے دنیا بھر کی سیاحوں کی نظریں پاکستان اور بالخصوص شمالی علاقوں کی طرف لگی ہوئی ہیں وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں ملکی اور غیر ملکی سیاحت کو فروغ دے کر یہاں کے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت نتیجہ خیز اقدامات اُٹھا رہی ہے خیبر پختونخوا کو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کا مرکز بنائیں گے۔ بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو سیاحت کیلئے بہترین ملک قرار دینے سے غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں پاکستان کا رخ کریں گے۔ 

جس سے پاکستان میں ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کی سیاحت کو ترقی دینے کا وژن بھی بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے جن کی طرف سے دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ پاکستان کے سیاحتی مقامات کی طرف راغب کروانے کیلئے سیاحتی مقامات کو ترقی دینے اور سیاحوں کو ہر قسم کی مراعات و سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی گئی اور سیاحت کے شعبے کیلئے اربوں روپے کا بجٹ مختص کیا گیا خیبر پختونخوا میں پہلی بار سیاحوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے ٹورازم سیکورٹی فورس کا قیام عمل میں لایا گیا جس کیلئے تین سو ٹورازم پولیس آسامیوں پر بھرتیوں کی منظوری دیدی گئی ہے۔ 

ٹورازم اتھارٹی کے قیام سے صوبے میں حقیقی معنوں میں سیاحت کے فروغ کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جاسکیں گے خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے بجٹ میں سیاحت کے شعبہ کیلئے اربوں روپے کی خطیر رقم مختص کرنا سیاحت کو صنعت کا درجہ دینے کی جانب ایک مثبت اور قابل ستائش اقدام ہے سیاحتی مقامات کو سیاحوں کیلئے مزید پرکشش بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں صوبے میں سیاحتی ترقی کیلئے مختلف منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے صوبے کے سیاحتی مقامات تک رسائی کو آسان بنانے کیلئے رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے علاوہ نئے سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی جارہی ہے ہزارہ ڈویژن کے مختلف علاقوں میں سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 2400 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ کائٹ پراجیکٹ کے تحت20 ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے سیاحتی مقامات میں370 کلومیٹر لمبا روڈ انفراسٹرکچر تیار کیا جارہا ہے ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن میں 10انٹگریٹڈ ٹورازم زون کے قیام کیلئے فیزبیلیٹی سٹڈی بھی شروع کی گئی ہے۔ 

مانسہرہ میں چار نئے سیاحتی مقامات کو ترقی دینے کیلئے منتخب کیا گیا ہے جبکہ مزید 10مقامات کو بھی شامل کیا جائے گا وادی شوگران میں سیاحوں کیلئے ریسٹ ایریاز بھی تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ٹوارزم زونز کے قیام کیلئے چار مختلف مقامات بشمول گھنول مانسہرہ، مداکلشٹ چترال، ٹھنڈیانی ایبٹ آباد اور مانکیال سوات کیلئے زمین کی خریداری کا عمل جاری ہے جبکہ ٹورازم زونز کے ماسٹر پلاننگ اور فیزیبیلیٹی اسٹڈی پر اس سال ستمبر میں کام شروع کیا جائیگا۔ مزید آٹھ ٹورازم زونز کے قیام کیلئے بھی موزوں مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں سیاحت کے فروغ کے سلسلے میں ایک اور اہم پیش رفت کے طور پر صوبے کے سیاحتی مقام کمراٹ میں بین الاقوامی معیار کا کیبل کار منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

14کلومیٹر لمبی کیبل کار کمراٹ اپر دیرتا مد اکلشت لوئر چترال تک تعمیر کی جائیگی یہ مجوزہ کیبل کار دنیا کی سب سے لمبی اور اونچی کیبل کار ہوگی جس کی تکمیل سے علاقے میں سالانہ 8 ملین ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی آمد متوقع ہے جس کے نتیجے میں علاقے کے لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے اور صوبائی حکومت کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا یہ منصوبہ 32ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا حکومت کی طرف سے سوات میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے کالام ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام اور مہو ڈھنڈ جھیل کی ترقی پر بھی کام کو تیز کرنے جبکہ سیاحت کے شعبے میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کو مقرر کردہ ٹائم لائنز کے مطابق یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہےمذہبی سیاحت کو فروغ دینے کیلئے ایک ارب روپے کی لاگت سے آرکیالوجیکل سائٹس کو محفوظ بنایا جارہا ہے صوبے میں موجود آثار قدیمہ کے مقامات کو اپ گریڈ کرنے اور صوبے میں مذہبی سیاحت کے فروغ کے حوالے سےخطیر فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین