• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جان لیوس کا 1953 کے بعد پہلی بار سٹاف کو بونس نہ دینے کا اعلان

لندن (پی اے) جان لیوس نے تصدیق کی ہےکہ 1953 کےبعد پہلی بار اس کے سٹاف کو بونس نہیں ملے گا کیونکہ کورونا وائرس کوویڈ 19 لاک ڈائون میں سٹور بندش سے متاثر ہوا ہے۔ ریٹیلر، جس کی ملکیت ویٹ روز ہے، نے 25 جولائی تک کے چھ ماہ میں قبل از ٹیکس 635ملین پونڈ نقصان کو پوسٹ کیا ہے۔ جمعرات کو چیئروومین نے سٹاف کو بتایا کہ یہ اعلان ان کیلئے ایک دھچکہ ہے۔ کوویڈ 19 کی وبا سے قبل ہی چین نے متنبہ کیا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ سٹاف کو بونس کی ادائیگی نہ کی جا ئے کیونکہ مسابقت نے منافع کو کھا لیا ہے۔ ایک بار جب غیرمعمولی اشیا کو مدنظر رکھا جائے تو گروپ کا پہلی ششماہی کا خسارہ 635 ملین پونڈ تھا، اس میں اس کے سٹورز کی قدر میں 470 ملین پونڈ کی کمی بھی شامل ہے۔ ون آف سیٹ اخراجات کو چھوڑ کر ان چھ ماہ میں گروپ کا خسارہ 55 ملین پونڈ رہا۔ چین جو پارٹنرشپ میں آپریٹ کرتی ہے، نے آخری بار سٹاف کو بونس نہ دینے کا فیصلہ جنگ عظیم دوئم کے بعد کیا تھا۔ چیئر وومین شیرون وائٹ نے کہا کہ ہم اسوقت بھی مضبوط ہو کر آگئے تھے اور ہم پھر سے ایسا ہی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ ان پارٹنرز کیلئے ایک دھچکہ ہے اور آپ نے جس محنت اور لگن کا مظاہرہ کی ہے یہ فیصلہ کسی طور اس کی راہ میں حائل نہیں ہوگا۔ ریٹیلر نے کہا کہ لاک ڈائون کے دوران سٹور بند تھے اور کسٹمرز نے کم منافع والے آئٹمز کی خریداری کی، جیسا کہ ٹوائلٹ پیر یا لیپ ٹاپ، جس سے ٹریڈ متاثر ہوئی۔ ایک اندازے کے مطابق پہلے ہاف میں جان لیوس شاپس میں 200 ملین پونڈ کی فروخت کم ہوئی جبکہ وائیڈر گروپ کی کورونا وائرس کوویڈ 19 سے منسلک اضافی لاگت 50 ملین پونڈ تھی۔ ایک بیان میں ریٹیر نے کہا کہ اس کی ویٹ روز سپر مارکیٹس میں ہفتہ وار شاپ کی واپسی دیکھی گئی ہے جیسا کہ سالہا سال لائیک فار لائیک سیل میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈیم شیرون نے کہا کہ کورونا وائرس پینڈامک نے کنزیومرز کی شاپنگ کی عادات کو تبدیل کر دیا ہے اور شاید پانچ ماہ میں اس نے پانچ سال لے لیے ہیں۔ جان لیوس کی آن لائن سیلز 25 جولائی تک کے چھ ماہ میں 73 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جس سے دکانوں کی بندش سے پڑنے والے اثرات کو کم کرنے میں کچھ مدد ملی۔ یہ ڈپارٹمنٹ سٹور کی اوورآل سیلزکا 60 فیصد سے زائد ہے جو کہ کورونا وائرس پینڈامک سے پہلے کے مقابلے میں 40 فیصد زائد ہے۔ ریٹیر گروپ نے کہا کہ لوگوں کے گھروں سے کام کرنے میں اضافے کی وجہ سے خریداری متاثر ہوئی جبکہ ٹیبلٹس اور ٹی وی کی سیل میں اضافہ ہوا جبکہ ٹرائوزرز کی سیل میں کمی آئی۔ چین نے یہ بھی کہا کہ ویٹ روز اب ہفتہ وار 170000 فوڈ آرڈرز ڈلیور کر رہی ہے جو کہ لاک ڈائون سے پہلے کے مقابلے میں 60000 زیادہ ہیں اور اگست میں آن لائن گروسر اوکاڈو سے پارٹنرشپ ختم ہونے کے بعد اس کی ڈیمانڈ میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
تازہ ترین