• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرے کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل کیا جاتا تو قومی مفاد کیخلاف کچھ نشر نہ ہوتا، شجاعت

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ سیٹیلائٹ ٹی وی چینلز کے متعلق جولائی 2004ء میں میرے تجویز کئے گئے کوڈ آف کنڈکٹ کو منظور کر کے اگر اس پرعمل کر لیا جاتا تو آج کسی کی جرات نہ ہوتی کہ وہ قومی مفاد کے خلاف کچھ نشر کر سکتا، میں نے بطور وزیر اعظم تجویز دی تھی کے وزارت اطلاعات جامع سمری تیار کرے اور ایک کمیٹی بنائے جس میں تمام مکتبہ فکر کے افراد اور جرنلسٹ بھی ہوں، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے کو اس کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے اور اگر جرم ثابت ہو جائے تو کمیٹی اس کے جرم کے مطابق سزا تجویز کرے اور پیمرا اس پر عملدرآمد کروائے جس کی سزا کی اپیل صرف سپریم کورٹ میں ہی ہو سکتی ہو۔ چودھری شجاعت نے مزید کہا کہ میرا مقصد پچاس لاکھ فیس ہی نہیں بلکہ اس سمری کے ساتھ اپنی یہ تجویز بھی منظور کروانا تھا تاکہ کوئی بھی ملک کے نیشنل انٹرسٹ کے خلاف کسی قسم کی بھی بات کہہ، لکھ، یا نشر نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ کیبنٹ ڈویژن مجوزہ کوڈ آف کنڈکٹ کی منظوری کیلئے متعلقہ وزارت سے سمری پیش کروائے جس میں ٹی وی لائسنس وغیرہ کی بات نہ کی جائے بلکہ ہر شخص، پارٹی یا جو بھی نیشنل انٹرسٹ کے خلاف کسی چیز کی تشہیر کرے، چھاپے یا چھپوائے اس پر ان قوانین کا اطلاق ہو اور بعض ایسے انتہائی سنگین کیسز جن میں مکمل اور ٹھوس ثبوت ہوں تو بلا تفریق پھانسی کی سزا بھی دی جا سکتی ہے، میں چاہتا تھا کہ میری وزارت عظمیٰ کے دوران یہ منظور ہو جاتے لیکن ایسانہ ہو سکا۔

تازہ ترین