• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کئی آدم کے بیٹوں نے

کسی حوّا کی بیٹی کو

کئی بچّوں کی مادر کو

اُن ہی بچّوں ،اُن ہی معصوم بچّوں کی

نظر کے سامنے

بے آبرو، مجروح کر ڈالا

وہ عورت ماں تھی، بیٹی تھی

کسی ماں ،باپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک

کسی شوہر کی زوجہ تھی

مگر ان سارے رشتوں سے

مگر ان ساری باتوں سے

اُنہیں کیا،وہ جو وحشی ہیں،درندے ہیں

جنہیں کچھ ڈر نہیں کوئی

جو مظلوموں سے ڈرتے ہیں

نہ اُن کی آہ سے ڈرتے

نہ اُن کا دین سے رشتہ

نہ وہ رشتوں سے ہم رشتہ

مگر کیا ہم کسی جنگل میں رہتے ہیں

ہمیں مظلوم کی ،معصوم کی بے بس کی

چیخوں کی صدا آتی نہیں کوئی

اُنہیں معلوم ہے، بے بس کو وہ جتنا بھنبھوڑیں گے

وہ ساری ساعتیں تسکین بخشی کا سبب ہوں گی

اُنہیں معلوم ہے سب سو رہے ہیں

کسے فرصت کہ اُن پر کچھ نظر رکھے

کہ وہ بچّہ اٹھا لائیںکہ وہ عورت اٹھا لائیں

کبھی محسوس ہوتا ہے کہ ہم سب نفسیاتی ہیں

کہ ہم وحشی ہیں خونی ہیں

کہ سرتاپا مُرقّع ہیںبدی کا اور برائی کا

خدایا اب تِرا ہی آسرا بھی اور سہارا بھی

کہ ہم فریاد کرتے ہیں تجھ ہی کو یاد کرتے ہیں

تازہ ترین