• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وبا کی دوسری لہر میں ہسپتال مریضوں سے بھر جائیں گے، مائیکل گوو کا انتباہ

لندن/ لوٹن (شہزاد علی) وزیراعظم بورس جانسن کی کابینہ کے دفتر کے وزیر مائیکل گوو نے کہا ہے کہ اگر اراکین پارلیمنٹ نے نئی پابندیوں کو لاگو کرنے کی حمایت نہ کی تو انگلینڈ کے اسپتال کوویڈ کیسوں سے مکمل بھر سکتے ہیں۔ ٹوری کے بہت سے ارکان پارلیمنٹ 2 دسمبر سے شروع ہونے والے سخت درجے کے نظام کی مخالفت کرتے ہیں لیکن ٹائمز میں تحریر کرتے ہوئے برطانوی سینئر پارلیمنٹرین مائیکل گوو نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ جو اگلے ہفتے اقدامات پر ووٹ ڈالیں گے، کو مشکل فیصلوں کی ذمہ داری لینے کی ضرورت ہے۔ حزب اختلاف کی بڑی جماعت لیبر پارٹی نے ابھی فیصلہ کرنا باقی ہے کہ آیا وہ نئی پابندیوں کی حمایت کرے گی۔ تاہم اس نے متنبہ کیا ہے کہ تینوں درجے کے علاقوں کو ٹریژری کی مزید مالی مدد کے بغیر’’بریکنگ پوائنٹ‘‘ تک بڑھا دیا جائے گا۔ جب بدھ کو انگلینڈ کا چار ہفتوں کا قومی لاک ڈاؤن ختم ہوگا تو علاقوں کو تین درجوں میں سے ایک میں رکھا جائے گا، درمیانی، اونچائی اور بہت اونچی، مجموعی طور پر ، انگلینڈ کا 99 فیصد سب سے زیادہ دوسرے درجے میں داخل ہوگا جس میں بار اور ریستوراں پر سخت پابندیاں اور گھروں میں گھریلو گھل مل جانے پر پابندی ہوگی، صرف کارن وال، آئل آف وائٹ اینڈ آئلس آف اسکیلی سب سے کم درجے میں ہوں گے، کچھ ممبران پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ نیا نظام کم واقعات والے متعدد علاقوں پر سخت پابندیاں عائد کرتا ہے اور بجائے اس کے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مقامی طرز عمل اختیار کرے لیکن مسٹر گوو نے نئے نظام کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کوروناکے پھیلاؤ کو کم کرنے کیلئے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی این ایچ ایس کا نظام درہم برہم ہو سکتا ہے اور اسپتال جسمانی طور پر مغلوب ہو سکتے ہیں۔ ذمہ داری لو کے حوالے سے انہوں نے لکھا کہ لاک ڈاؤن سے پہلے ہم نے جو درجے رکھے تھے وہ نہ تو (کوویڈ) کو کافی حد تک دبا سکے، نہ معاشرتی رابطے کو کافی حد تک کم کرسکے اور نہ ہی وسیع پیمانے پر اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کام آسکے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے برطانیہ میں کوویڈ 19 مریضوں کے ساتھ تقریبا 16،000 بستر بھرے گئے ہیں جبکہ اس کی نسبت اپریل میں تقریبا 20،000 اور 11 ستمبر کو 740 کی کم سطح پر مریض تھے ۔انہوں نے کہا کہ جب ملک کو ایسے قومی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو حقیقت یہ ہے کہ ہم سب کو جو صرف وزراء ہی نہیں پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہوئے ہیں، انہیں مشکل فیصلوں کی ذمہ داری قبول کرنا ہوگی۔ برطانیہ میں کہیں بھی شمالی آئرلینڈ نے دو ہفتوں کا سرکٹ بریکر لاک ڈاؤن شروع کردیا ہے جب کہ اسکاٹ لینڈ میں ہر ایک علاقے کو پانچ درجوں میں سے ایک میں رکھا گیا ہے۔ ویلز میں پہلے فرسٹ منسٹر مارک ڈریک فورڈ نے کہا کہ کرسمس تک کی دوڑ میں پب ، ریستوران اور بار سخت پابندیوں کے تابع ہوں گے، وہ 4 دسمبر بروز جمعہ سے نافذ ہوں گے۔

تازہ ترین