
نے کلیدی خطاب میں کہاکہ معاشرتی امراض اور خواتین کی بیماریوں سے منسلک بدنامی کے عنصر پر قابو پانے کیلئے مرکوز اور چھوٹے گروپس میں مباحثوں سمیت، کمیونٹی پر مبنی صحت کے بارے میں تعلیم کی اشد ضرورت ہے، فیڈرل بریسٹ کینسر اسکریننگ سنٹر پمز کا پہلا عوامی مرکز ہے جو معاش سے وابستہ سماجی طبقے کی خواتین کیلئےسکریننگ (میموگرافی )کی مفت سہولت پیش کرتا ہے، انہوں نے مرض کی مکمل اور جامع تشخیص پر مبنی ایک بریسٹ کینسر کلینک کی تجویز پیش کی جہاں پر مریض خواتین کی مالی ، ثقافتی ، ذہنی اور جسمانی ضروریات کو ایک ہی چھت کے نیچے علاج معالجے کی تمام سہولیات کیساتھ دیگر مسائل کے فوری حل کا بھی اہتمام ہونا چاہئے، پرنسپل میڈیکل آفیسر کامسیٹس ہیڈ کوارٹر اور سیشن کی کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر عظمیٰ فرید نے کہا کہ صرف خواتین میں نہیں بلکہ مردوں میں بھی اس مرض کیخلاف بیداری مہم کی ضرورت ہے ، مرض کے خاتمے اور بحالی کے سفر میں اُنکا کردار یکساں ہونا چاہئے، ملک کےدور دراز علاقوں میں میڈیکل پریکٹیشنرز کیلئے ٹیلی میڈیسن ٹریننگ شروع کی جائیگی تاکہ اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد مل سکے، ویب نار کے اختتام پر تمام شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ چھاتی کے سرطان کی بہت سی وجوہات میں خواتین کا بچوں کو اپنا دودھ نہ پلانا، غیر متوازن خوراک، ورزش سے گریز، تاخیر سے شادیاں اور غیر صحتمندانہ طرز زندگی بھی شامل ہے، خواتین کو ہر سال ڈاکٹر کے پاس جا کر کلینکل بریسٹ معائنہ کرانا چاہیے،خصوصاً جن خواتین کی عمریں 40سال سے زیادہ ہوچکی ہیں۔