لندن /راچڈیل(نمائندہ جنگ/ پی اے ) برطانوی سپریم کورٹ نے گزشتہ روز ماحولیاتی بنیادوں پر ایک منصوبہ پر عائد پابندی کے قانونی فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے رولنگ دی ہے کہ دنیا کے مصروف ترین ایئرپورٹس میں سے ایک ، ہیتھرو تیسرا رن وے تعمیر کر سکتا ہے ۔ واضح رہے کہ ہوا بازی کی صنعت کورونا وائرس کی وبا سے بحالی کی کوشش کر رہی ہے۔ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے فروری میں کورٹ آف اپیل کی جانب سے دی گئی اس رولنگ کو معطل کر دیا جوکہ 2018میں لندن ایئرپورٹ پر نیا رن وے تعمیر کرنے کی منظوری دیتے وقت حکومت کی موسمیاتی تبدیلی پر اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی کے تناظر میں دی گئی تھی۔ہیتھرو نے کامیابی کے ساتھ یہ دلیل دی کہ کورٹ آف اپیل نے قانونی طور پر غلطی کی تھی۔دوسری جانب حالیہ رولنگ کے باوجود ’فرینڈز آف دی ارتھ‘ کا اصرار ہے کہ رولنگ نئے رن وے کی تعمیر کے لئے گرین لائٹ نہیں ہے، اس کا کہنا ہے کہ فیصلے کے باوجود ہیتھرو کو موسمیاتی تشویش دور کرنی ہوں گی۔ گرین پیس نے حکومت کے کاربن اخراج کی حد کے ہدف کی روشنی میں وزیر اعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ پروجیکٹ ختم کر دیا جائے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پانچ سال قبل مسٹرجانسن نے رن وے کی تعمیر روکنے کے لئے بلڈوزرز کے سامنے لیٹ جانے کا عہد کیا تھا۔ تیسرا رن وے تعمیرکرنے کی اجازت ان کی پیشرو تھریسا مے نے 2018 میں دی تھی جبکہ مسٹر جانسن نے بلڈوزر کے سامنے لیٹ جانے کے عہد کو نظرانداز کردیا ہے کیونکہ وہ برطانیہ کی بعد از بریگزٹ معیشت کو چلانے میں مدد کے لئے بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں پرتوجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں لکھا ہے کہ پچھلی کنزرویٹو حکومت نے جب اضافی رن وے تعمیر کرنےکی منظوری دی تھی تو اس پر پیرس کے موسمیاتی معاہدے پر غور کرنے کی کوئی ذمہ داری نہیں تھی۔ برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ تعمیراتی کام کا آغاز 2022 میں ہو سکتا ہے۔ قبل ازیں ہیتھرو نے متنبہ کیا تھا کہ وہ قانونی چیلنجز اور کورونا وائرس بحران کے پیش نظرتعمیراتی کام کم از کم دوسال کے لئے معطل کر سکتا ہے۔ ہیتھرو نے گزشتہ روز عدالت عظمیٰ کی رولنگ کو سراہا ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں بریگزٹ کے بعد متنازع حریفوں سے مسابقت کا موقع مل گیا ہے۔