• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ کے لئے آخری داؤ پیچ شروع، حکومت PDM دونوں پُرامید اور اعلانیہ رابطے، ملاقاتیں، حکمت عملی تیار، وزیراعظم بھی میدان میں

سینیٹ کے لئے آخری داؤ پیچ شروع، حکومت PDM دونوں پُرامید 


اسلام آباد(ایجنسیاں‘ٹی وی رپورٹ) سینیٹ کے 52ارکان11مارچ2021کو اپنی مدت پوری کرکے ریٹائرہوجائیں گے جبکہ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ملک میں سینٹ انتخابات کے لئے انتخابی مہم آج پیر کی نصف شب کو ختم ہو جائے گی۔ادھر ایوان بالا کے الیکشن میں اپنے امیدواروں کی کامیابی کیلئے حکومت اور اپوزیشن کے مابین آخری داؤپیچ شروع ہوگیا ہے‘فریقین نے ارکان اسمبلی سے خفیہ اوراعلانیہ رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور دونوں ہی اپنے اپنے سینیٹ امیدواروں کی جیت کیلئے پر امید ہیں ‘اسلام آباد‘خیبر پختونخو اورسندھ میں بڑے جوڑ پڑنے کا امکان ہے‘جماعت اسلامی اور عوامی بلوچستان پارٹی کی اہمیت بڑھ گئی۔ جماعت اسلامی نے اے این پی کو سپورٹ کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔پی ٹی آئی امید واروں کی کامیابی کے لیے وزیراعظم عمران خان بھی میدان میں آگئے ہیں ‘ ذرائع کے مطابق عمران خان نے سینیٹ انتخابات پر حکمت عملی ترتیب دے دی ہے‘ وزیراعظم تحریک انصاف کے امیدواروں کو ووٹ دلانے کیلئے آج اورکل پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے ارکان اسمبلی ارکان سے ملاقاتیں کریں گے ‘ ان کے مسائل سنیں گے اور خدشات دورکریں گے ۔ دوسری جانب پی ڈی ایم نے اسلام آبادسے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا ذمہ بلاول بھٹو‘شاہدخاقان اور مولانا فضل الرحمٰن کو سونپا ہے ۔ حکومت نے بلوچستان میں تحریک انصاف کے امیدواروں کی جیت کا ٹاسک وفاقی وزیر اسد عمر جبکہ خیبرپختونخوا میں وزیردفاع پرویزخٹک کو دیا ہے ۔معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کے 17 ارکان قومی اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔کراچی میں پی ٹی آئی کے ظہرانے میں ایم کیو ایم پاکستان شریک نہیں ہوئی ‘ایم کیوایم نے اپنے ارکان کی نقل وحرکت بھی محدود کردی ‘اراکین اسمبلی کو3دن تک کراچی میں مخصوص مقامات پر ٹھہرایا جائے گا، تمام اراکین اسمبلی ووٹ ڈالنے ایک ساتھ اسمبلی پہنچیں گے۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ ارکان صوبائی اسمبلی تنظیمی مصروفیت کے باعث تحریک انصاف کے ظہرانے میں شریک نہیں ہوسکے،تمام جماعتیں اپنے طور پر سینیٹ انتخابات کی تیاری میں مصروف ہیں اسی وجہ سے ظہرانے میں شرکت ممکن نہیں ہوئی‘ تحریک انصاف اور جی ڈے اے کی قیادت سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مستقل رابطہ میں ہیں اور اس حوالے سے کوئی غلط فہمی نہیں ہے ۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کیلئے جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گئی‘ اسلام آباد کی نشست جیتنے کے لیے مخالف جماعتوں کے اراکین کی پیشکشوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اپنے ارکان کومتحد رکھنے کے لیے ملاقاتوں کا بھی سلسلہ جاری ہے‘ادھروفاقی وزیردفاع پرویز خٹک متحرک ہوگئے ۔ انہوں نے ناراض ارکان کو منانے اور پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو ہارس ٹریڈنگ سے بچانے اوردیگر جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے لئے صوبائی وزرا کو ٹاسک سونپ دیا ہے‘اپوزیشن جماعتیں بھی اپنے اراکین اسمبلی کو ہارس ٹریڈنگ سے روکنے کے لئے خفیہ اجلاس کر رہی ہیں اور جنرل نشستوں پر ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کے لئے رابطے تیز کر دئیے ہیں۔گزشتہ روزفضل الرحمان سے بلاول بھٹو‘شاہد خاقان عباسی اور راجا پرویز اشرف نے ملاقات کی۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پہنچ کر ملاقات کی، اس موقع پر یوسف گیلانی اور فرحت اللہ بابر بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کےحوالے سےحکومتی صفوں میں مایوسی ہے‘ہم نے مشترکہ امیدواروں کو آگے بڑھایاہے، امید ہے الیکشن میں اچھے نتائج آئیں گے‘بلاول بھٹوکا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے حکومت کو ہر میدان میں چیلنج کیا ہے، ممبران پارلیمنٹ بھی حکومت کے ساتھ نہیں پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں، امید ہے سینیٹ الیکشن میں ہمارےامیدوار حیران کن نتائج لائیں گے اور ہم موجودہ حکومت کو گھر بھیجنے میں کامیاب ہوں گے، وزیراعظم کو گھر بھجوا کرعوامی حکومت قائم کریں گے۔ ادھر کراچی میں تحریک انصاف نے چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی کیلئے ظہرانے کا اہتمام کیا جس میں اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کو بھی دعوت دی گئی۔ظہرانے میں صدرجی ڈی اے صدرالدین راشدی ، وفاقی وزراء اور پی ٹی آئی کے ارکان نے شرکت کی تاہم دعوت کے باوجود ایم کیو ایم پاکستان کا کوئی رکن بعض مصروفیات کے باعث ظہرانے میں نہ پہنچ سکا۔اس موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما مولوی محمود کا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم کا وفد مصروفیت کے باعث نہیں آسکا ہے‘پی ٹی آئی کے سینیٹ امیدواران کو ایڈوانس مبارکباد دیتا ہوں۔جی ڈی اے کے رہنما شہریارمہرکا کہنا تھا امید ہے سندھ میں چھانگا مانگا والی سیاست نہیں ہوگی‘ہم الائنس ہیں ایک پیغام دینا تھا ہم سب ایک ہیں اور آگے بھی ایک رہیں گے۔

تازہ ترین