• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کھلونوں میں جعل سازی، برطانیہ، آئرلینڈ، امریکہ سمیت 24 ممالک میں کریک ڈاؤن، 5 ملین کھلونے ضبط

ڈبلن ( معراج عابد) دولت کی ہوس میں اندھے جرائم پیشہ افراد نے معصوم بچوں کو بھی نہ چھوڑا اورجعلی کھلونوں کے ذریعے بچوں کی زندگیوں کو خطرہ سے دوچار کردیا۔یوروپول سمیت دنیا بھر کے لا انفورسمنٹ اداروں نےبچوں کیلیے جعلی کھلونے بنانے والی کمپنیوں کے خلاف پہلی بار بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کیا ہے آئرلینڈ، برطانیہ امریکہ سمیت درجنوں ممالک سے 16 ملین ڈالر مالیت کے 5 ملین کھلونے ضبط کرلیے گیےاور 11 افراد گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ ان جعلی کھلونوں میں زہریلا کیمیکل اور ناقص میٹریل استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جو کہ بچوں کی صحت کے لئے انتہائی خطرناک ہے سیکورٹی اور کسٹم ادراروں کی جانب سے عوام کو گفٹ تحائف کے حوالے سے چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یوروپول اور دیگر لاانفوسمنٹ جن میں خاص طور پر او ایل اے ایف اور ای یو۔آئی۔پی۔او شامل ہیں۔ انہوں نے بچوں کے لیے جعلی کھلونے بنانے والی کمپنیوں کی خلاف آپریشن لویڈس کے نام سے 24 ممالک میں ایک مشترکہ آپریشن کیا اس آپریشن کا مقصد جعلی کھلونوں کی غیر قانونی شپمنٹ اور اسٹوریج کا پتہ لگانا تھا 19 اکتوبر 2020 سے 31 جنوری 2021 کے دوران 24 ممالک میں 400 سو زائد جگہوں پر چھاپے مارے گیے. بچوں کے تحفظ کو خطرے میں ڈالنے والے مجرمانہ نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے متعدد ممالک سے ابتک16 ملین ڈالر سے زیادہ مالیت کے 5 ملین کے قریب کھلونے قبضے میں لے لیے گیے 4ہزار 768 جگہوں کی تلاشی لی گئی اور 12 ہزار 7 سو 44 کھلونوں کا لیباٹری میں ٹیسٹ کیا گیا جس کے بعد اب تک11 افراد کی گرفتاری عمل میں لائیگی اور 125 عدالتی مقدمات بنائے گیے ہیں ۔ان ممالک میں آئرلینڈ ، برطانیہ، امریکہ کے علاوہ آسٹریا،بیلجیم، بلغاریہ، کروشیا،قبرص،چیک ری پیبلک،ڈنمارک،فرانس، یونان،ہنگری، آئس لینڈ ، اٹلی، لیٹویا،لکسمبرگ،ہالینڈ، ناروے، پرتگال، رومانیہ، سلواکیا، سلووینا اور اسپین، شامل ہیں۔ ضبط شدہ کھلونے جن میں کاریں ، بورڈ گیم اور مشہور ٹی وی شوز کی گڑیا شامل ہیںاصل مصنوعات کی صحیح نقول ہیں ان کے بنانے میں ناصرف ناقص میٹریل ا ستعمال کیاگیا ہے بلکہ اس قسم کے کیمیکل بھی استعمال کیے گیے ہیں جو بچوں کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہیں ان کھلونوں پر ناصرف حفاظتی ٹیسٹ نہیں کیے گیے بلکہ پیکجنگ پر بھی کو ئی انتباہ درج نہیں کیا گیا ہے جو قانونی طور پر ضروری ہوتا ہے ۔ اس آپریشن کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے یوروپول کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین ڈی بولے نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ جرائم پیشہ افراد ہر وقت موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں کہ وہ کیسے تہواروں کے دوران جعلی طریقہ سے کالا دھن اکٹھا کرسکیں ۔انہوں نے بتایا کہ آپریشن لوڈس کی بدولت ہم نے لاکھوں کھلونوں کو قبضہ میں لے لیا جو بچوں کے لیے غیر محفوظ تھے۔

تازہ ترین