وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے کہا ہے کہ کراچی میں 2024 سے 2025 تک بھتہ خوری کے 172 کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں نے جھگڑوں، زمین اور برادری تنازعات کے مقدمات بھی بھتہ خوری کے درج کرائے۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ پولیس تفتیش میں 76 کیسز بھتہ خوری کے نکلے جس میں 131 ملزمان ملوث تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس مقابلوں میں 6 ملزمان مارے گئے اور 100 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا، قادری ہاؤس سے پولیس نے 9 لوگوں کو گرفتار کیا۔
ضیا لنجار نے کہا کہ آئی جی سندھ کی تبدیلی کے معاملے پر وفاق سے رابطہ کیا ہے، وفاق تین نام بھیجتا ہے جس میں سے صوبہ ایک نام کی منظوری دے کر وفاق کو بھیجتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اِی چالان سسٹم ٹریفک کی بہتری کے لیے لائے ہیں، اِی چالان کے بعد ٹریفک حادثات میں اموات کی تعداد کم ہوئی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ پورٹ سے چلنے والے ٹرالر پر دن کے اوقات میں پابندی لگائی ہے، واٹر ٹینکر پر پابندی نہیں لگا سکتے، ورنہ کراچی میں پانی کی فراہمی کا مسئلہ ہو جائے گا۔