• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
دو دن سے لاہور میں بارش کی جھڑی لگی ہے مگر ایسی نہیں جیسی ریتوپرنوگھوش کی فلم رین کوٹ میں تھی، ایسی بارش کے کولکتہ میں فلمائی گئی رین کوٹ میں جب ریتو پرنوگھوش نے گلزار صاحب سے فلم کی مناسبت سے گیت لکھنے کو کہا تو گلزار صاحب نے اسے ایسی خوبصورت نظم لکھ کر دی جو امر ہو گئی۔
کسی موسم کا جھونکا تھا
جو اس دیوار پر لٹکی ہوئی تصویر ترچھی کر گیا ہے
گئے ساون میں یہ دیواریں یوں سیلی نہیں تھی
نجانے اس دفعہ کیوں ان میں سیلن آ گئی ہے
درواڑیں پڑ گئی ہیں
اور سیلن اس طرح بہتی ہے جیسے
خشک رخسارں پہ گیلے آنسو بہتے ہیں
ایسی بارش بھی نہیں جیسی ریتوپرنوگھوش کے مرنے کے بعد ہوئی، ریتوپرنو اس بار برسات کی جھڑی لگنے سے پہلے ہی چلا گیا، لیکن صرف بارہ برس پر محیط اپنے کیریئر میں چھو کر بالی، رین کوٹ، چترر نگدا جیسی لاجواب فلمیں چھوڑ گیا، صرف 49 برس کی عمر میں اس کا انتقال اس مئی کی 30 تاریخ کو ہوا۔ ریتوپرنوگھوش کی زندگی اور فلم رین کوٹ دونوں میں بارش ہمیشہ ہی سیلن زدہ دیواروں پر نہیں گرتی تھی یہ کبھی مختلف بھی تھی۔
یہ بارش گنگناتی تھی
اسی چھت کی منڈیروں پر یہ بارش
گنگناتی تھی
اسی چھت کی منڈیروں پر
یہ گھر کی کھڑکیوں کے کانچ پر انگلی
سے لکھ جاتی تھی سندیسے
بلکتی رہتی ہے بیٹھی ہوئی اب بند
روشن دانوں کے پیچھے
ریتویرنوگھوش 31 اگست 1963ء کو کولکتہ میں پیدا ہوا۔ اس کے والدین کا تعلق بھی فلم سے تھا۔ والد سنیل گھوش ڈاکیومنٹری فلم بنانے والے تھے جبکہ ماں ایک پینٹر تھی۔ ریتو نے اگرچہ اپنی ڈگری اکنامکس میں لی لیکن اپنے اندر کے آرٹسٹ نے اسے مجبور کیا کہ وہ سب کچھ چھوڑ کر فلم کی دنیا میں آ جائے، اس نے اپنے طور پر اپنی فلم کی تعلیمات جاری رکھیں اور خاص طور پر ستیہ جی رے کے سٹائل سے متاثر ہوا۔ اس کی بنائی گئی فلموں میں اسی لئے ستیہ جی رے کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔
اس کی پہلی فلم یوں تو بچوں کے موضوع پر بنائی گئی۔ ”ہرارنگتی“ تھی لیکن اس کو صحیح پہچان اپنی دوسری فلم 1994ء میں بنائی گئی ”اُنیشے اپریل“ سے ملی۔ ایک ماں اور اس کی بیٹی کے درمیان رشتے کی یہ کہانی اتنی خوبصورتی سے بنائی گئی تھی کہ اسے اس کی بنیاد پر نہ صرف کمرشل کامیابی ملی بلکہ نقادوں نے بھی اس کے کام کو خوب سراہا۔ اس بناء پر اس فلم کو نیشنل فلم ایوارڈ بھی دیا گیا۔ 1997ء میں گھوش نے ”داہان“ بنائی اس فلم پر بھی اس کو بہترین سکرین پلے کا نیشنل ایوارڈ ملا، ”داہان“ کی کہانی ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جسے کولکتہ کی سٹریٹ پر گینگ ریپ کا شکار بنایا جاتا ہے۔ ایک اور لڑکی جو یہ سب دیکھ رہی ہے، اس کے لئے قانونی جنگ لڑنے کو تیار ہوتی ہے لیکن آخر کار معاشرے کی بے حسی اور جبر کے باعث اسے مایوسی کا شکار ہونا پڑتا ہے۔
2000ء میں ریتو پرنو نے ”اُتسب“ پر ایک اور نیشنل ایوارڈ جیتا یہ فلم ایک خاندان کے زوال کی کہانی ہے جو رشتوں کو بھول کر اپنے روز مرہ کے کاموں میں ایسے مشغول ہیں کہ ان کی ملاقات صرف مذہبی رسومات کے موقع پر ہوتی ہے۔ اس کے بعد ریتو پرنو نے ”دی لاسٹ لیئر“ سمیت کئی اور فلمیں بنائی اور اس کی ہر فلم اپنے ٹریٹمنٹ، کہانی اور کرداروں کی گہری تخلیق کی بنیاد پر نقادوں سے داد سمیٹتی رہی لیکن جو داد ریتوپرنو کو فلم رین کوٹ سے ملی وہ شاید اپنی مثال آپ ہے۔
رین کوٹ ہنری کی ایک مختصر کہانی پر مبنی فلم ہے جس میں ایشوریا رائے اور اجے دیوگن نے مرکزی کردار نبھائے ہیں۔ 2004ء میں بنی اس فلم کا موضوع محبت ہے۔ ایسی محبت جو حالات خواہ کیسے ہی کیوں نہ ہو مرتی نہیں ہے۔ اگرچہ اس فلم کے دونوں مرکزی کرداروں کے ساتھ زندگی نے اچھا سلوک نہیں کیا اور وہ دونوں معاشرے کی قدروں اور اصولوں کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو ناکام لوگ ہیں لیکن ان کی محبت اور ایک دوسرے کے لئے کچھ کرنے کا عزم ان کے اندر موجزن رہتا ہے منو جو زندگی میں ناکام ہے اور اس کی ماں اس کی بہن کی شادی کے موقع پر اسے اپنی بہن کی شادی کیلئے کچھ رقم کا انتظام کرنے کو کہتی ہے۔ کولکتہ میں اپنے دوستوں سے مدد لینے کا سوچتا ہے۔ دوست اسے کچھ رقم دے بھی دیتے ہیں لیکن پھر اس کے اندر ایک بار صرف ایک بار اپنی بچھڑی محبت سے ملنے کی تڑپ اٹھتی ہے۔ اس کے خیال میں وہ شادی کر کے اب ایک سکھی زندگی گزار رہی ہے، لیکن اصل حالات بالکل مختلف ہیں، صرف ایک کمرے میں زیادہ تر فلمائی اس فلم کی ان دو کرداروں کے درمیان گفتگو، تڑپ، لگن اور پھر ایک دوسرے کی حقیقت کو جان لینے کے بعد دکھ اور الم بے مثال ہے۔
ریتو پرنو گھوش مر گیا لیکن کمال یہ ہے کہ بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابینرجی نے اس کے نام پر ایک اکیڈمی اور میوزیم شروع کرنے کا وعدہ کیا ہے گویا ایک اور ایسا ادارہ قائم ہو گا جہاں سے کئی اور ریتوپرنو نکلیں گے ایسے ہی جیسے ستیہ جیت رے کے مرنے کے بعد اداروں کے قیام کی وجہ سے ریتوپرنو نکلے۔ کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ ایسے اداروں کی ضرورت ہمیں کیوں ہے؟
تازہ ترین