ملک بھر میںاس بار20سال بعد پہلی بار ایک ہی روز عید منائی گئی تاہم خیبر پختونخوا میں اس بار بھی دو عیدیں منائی گئیں۔ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں ملک بھر سے ایک روز قبل ہی عید منائی گئی۔ شمالی وزیرستان میں منگل کی شام عید کا چاند دیکھنے کی شہادتیں موصول ہونے کے بعد علمائے کرام کی طرف سے بدھ کو عید منانے کا اعلان کیا گیا اور علمائے کرام کے اعلان کی روشنی میں بدھ کے روز عید منائی گئی۔
شمالی وزیرستان سے قومی اسمبلی کے ممبر محسن داوڑ اور صوبائی اسمبلی کے ممبر میر کلام وزیر کی طرف سے بھی بدھ کو اپنے آبائی علاقوں میں عید منائی گئی جبکہ حکومت کی طرف سے عید کا اعلان کرنے والے مفتی، علمائے کرام اور چاند دیکھنے کی گواہی دینے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
حکومت کی طرف سے علمائے کرام اور چاند دیکھنے کی گواہی دینے والوں کے خلاف درج کی جانے والی ایف آئی آر میں عید کے اعلان کرنے اور عید کا چاند دیکھنے کی گواہی دینے والوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان کے اس عمل سے عوام بدامنی و انتشار کا احتمال پیدا ہوا ہے اور ان کا یہ عمل امن عامہ کے لئے نقصان دہ ہے جبکہ یہ عمل احترام رمضان آرڈیننس کی بھی خلاف ورزی ہے اور عید کا اعلان کرنے والے مفتی خطیب علمائے کرام اور چاند دیکھنے کی گواہی دینے والوں نے احترام رمضان کی بے حرمتی کی ہے۔
پی ڈی ایم کی طرف سے عید کے بعد حکمرانوں پر مزید دبائو بڑھانے کے لئے بھر پور احتجاج کے فیصلے کے بعد آفتاب احمد خان شیرپائو ، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے جمعیت علمائے اسلام کے عہدیداروں مسلم لیگ کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام کی طرف سے مسلم لیگ کے عہدیداروں اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی طرف سے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے عہدیداروں کو عوام کو احتجاج کے لئے متحرک کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام(س) کے مرکزی امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی چیئرمین مولانا حامد الحق حقانی کی ہدایت پر صوبے بھر میں جے یو آئی (س) کے عہدیداروں کارکنوں اور علمائے کرام اور دینی مدارس کے طلباء کی طرف سے جمعہ کے روز یوم یکجہتی بیت المقدس اور یوم فسلطین منایا گیا ۔ نماز جمعہ کے اجتماعات میں علمائے کرام کی طرف سے فلسطین میں مسلمانوں کی خونریزی پر سخت احتجاج کیا گیا۔
پشاور میں جماعت اسلامی کے صوبائی امیر سینیٹر مشتاق احمد خان کی قیادت میں مردہ باد اسرائیل ریلی نکالی گئی جمعیت علمائے اسلام (ف) اور فدایان ختم نبوت کی طرف سے بیت المقدس پر اسرائیلی حملہ و جارحیت کے خلاف ریلی نکالی گئی۔خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے حملوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات سے عوام میں تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔
خیبر پختونخوا کے سابق گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے حملوں اور ٹارگٹ لکنگ کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف حکومت کے دور میں قبائلی علاقوں میں کامیاب آپریشن کر کے دہشت گردوں کے اڈوں خفیہ ٹھکانوں و تربیتی مراکز کا خاتمہ کرنے اور دہشت گردی کی کمر توڑنے سے خیبر پختونخوا میں امن واپس لوٹ آیا تھا ۔
دہشت گردوں و خونریزی کا خاتمہ کر کے عوام کو محفوظ بنا دیا گیاتھا لیکن دھاندلی سے مسلط ہونے والے حکمرانوں کی نااہلی سے ایک بار پھردہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں اضافہ سے عوام غیر محفوظ ہو گئے ہیں۔ حکمران عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے انتقامی کارروائیوں میں لگے ہوئے ہیں جس سے دہشت گردی ایک بار پھر بڑھتی جارہی ہے۔ تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ کی طرف سے کالا باغ ڈیم سمیت بڑے ڈیم بنانے کے سلسلے میں خصوصی مہم کا آغاز کر دیاگیا ہے جبکہ اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں سے بھی رابطے شروع کر دیئے گئے ہیں۔
تحریک استقلال کے سربراہ رحمت خان وردگ کی طرف سے سیاسی جماعتوں کے قائدین کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ملک میں بجلی کے بدترین بحران سے صنعتی و کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہونے سے ملک میں غربت بدحالی و بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے جبکہ تھرمل و دوسرے ذرائع سے حاصل کی جانے والی بجلی پرآنے والے اخراجات س بار بار بجلی قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام پر بجلی بم گرائے جا رہے ہیں پانی سے بننے والی بجلی بہت ہی سستی ہوتی ہے ملک میں کالا باغ ڈیم سمیت بڑے ڈیم بنا کر سستی بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرکے عوام کو مہنگی بجلی سے نجات بھی دلائی جا سکتی ہے صنعتی انقلاب سے ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر بھی گامزن کیا جا سکتا ہے اور بے روزگاری و غربت کا خاتمہ بھی کیا جا سکتا ہے جبکہ کالا باغ ڈیم اور بڑے ڈیم بنا کر لاکھوں ایکڑ بنجر زمینوں کو سرسبز و شاداب بنا کر ملک میں زرعی انقلاب لاکر مہنگائی کا خاتمہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
بھارت چین اور دوسرے ممالک میں ترقی و خوشحالی کے لئے تیزی سے ڈیم بنائے جا ر ہے ہیں۔ پاکستان میں بھی ضرورت اس بات کی ہے کہ پانی کی کمی پر قابو پانے اور آبی ذخائر کی تعداد بڑھانے کے لئے فوری طور پر بڑے ڈیم بنانے کے لئے کام کا آغاز کیا جائے۔اے این پی کی طرف سے سال 2007میں12مئ کو کراچی میں ہونے والے المناک سانحہ کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین واقعہ قرار دیتے ہوئے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اے این پی کے بزرگ سیاستدان و سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور اور اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر و سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کراچی میں 12مئی کو ہونے والے سانحہ کے بارے میں کہا کہ 14سال گزرنے کے بعد بھی سانحہ میں ملوث کرداروں کو بے نقاب نہیں کیا گیا۔ کراچی میں 12مئی کو ہونے والا خونریز سانحہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔ کراچی میں12مئی کو عدلیہ کی آزادی کے لئے نکالی جانے والی ریلی پر گولیاں برسا کر خون کی ندیاں بہائی گئیں لیکن سانحہ کے 14سال بعد بھی سانحہ میں ملوث کرداروں کو بے نقاب نہ کرنا افسوسناک ہے۔