کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ کابینہ نےپنشن ریفارمز اسکیم کی منظوری دیدی ہے جسکے تحت تقریبًا 894.4 ارب روپے کی بچت ہوگی، کابینہ نے سرکاری ملازمین کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حد مقرر کرتے ہوئے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کیلئے کم از کم 25 سال سروس اور 55 برس کی عمر کی تجویز دی گئی ہے، کابینہ نے کے آئی سی وی ڈی کو اپنے عملہ سمیت ایس آئی سی وی ڈی کے حوالے کرنے کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے ایس آر بی کی کارکردگی کو سراہا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں جمعہ کو صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی وزراء ، مشیران ، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ خزانہ کے انچارج وزیر کی حیثیت سے کابینہ کو بتایا کہ 2012 میں سرکاری ملازمین کی تعداد 477570 تھی اور انکی ماہانہ تنخواہ اور پنشن کا بل بالترتیب 11.78 ارب اور 6.523 ارب روپے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2020 میں ملازمین کی تعداد بڑھ کر 493182 ہوگئی اور ماہانہ تنخواہ کا بل بڑھ کر 23.97 ارب روپے ہو گیا جبکہ پنشن بل بڑھ کر 13.329 ارب روپے ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہی پوسٹ ریٹائرمنٹ واجبات بشمول پنشن کمیویٹڈ ویلیو آف پنشن ، گریجوئٹی، فیملی پنشن اور دیگر کی غیر متغیر کا سلسلہ جاری رہا تو پنشن بل اگلے 10 سالوں میں تنخواہ بل سے تجاوز کرجائیگا۔ لہٰذا ایک اسٹڈی کرائی گئی تاکہ بیلوننگ پنشن بل پر قابو پانے کیلئے ضروری اصلاحات متعارف کروائی جاسکیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ قبل از وقت ریٹائرمنٹ (کم از کم 25 سال کی سروس اور 55 سال کی عمر) پر پابندی کی تجویز ہے۔ اس سے پنشن میں کمی ہوگی اور ملازمت کے سالوں کے شمار کے مطابق پنشن میں کمی کی تجویز پیش کی گئی ۔ مالی اثر ات کا تجزیہ کیا گیا کہ قبل از وقت ریٹائرمنٹ میں کمی کا عنصر 60 سال کی عمر تک پہنچنے کیلئے ہر سال 2.5 فیصد ہوجائیگا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملنے والی پنشن کے واجبات 433.326 ارب روپے ڈکلیئر ہونگے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایک اور اصلاحی تجویز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پنشن آخری لی گئی تنخواہ کے بجائےتین سالوں کی اوسطً تنخواہ کے حساب سے لگائی جائے اس سے حکومت پر 348.827 ارب روپے کے پنشن کے واجبات کا بوجھ کم ہو جائیگا۔
فیملی پنشن کے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے تجویز کیا کہ اسے فوری طور پر فیملی اراکین تک محدود کیا جائے ۔ فیملی پنشن بیوی/شوہر/بیٹے (21 سال سے کم عمر )/بیٹی (شادی ہونے تک) محدود کی جائے۔
ان اصلاحات سے 112.179 ارب روپے کا مالی بوجھ کم ہوجائے گا۔ سندھ کابینہ نے مجوزہ پنشن اصلاحات کی اصولی منظوری دیدی اور وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے اصلاحات متعارف کرانے پر انکی کاوشوں کو سراہا۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کراچی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیوویسکولر ڈیزیز (کے آئی سی وی ڈی) کو سندھ انسٹیٹیوٹ برائے امراض قلب کی بیماریوں (ایس آئی سی وی ڈی) کے حوالے کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ اسے این آئی سی وی ڈی اور اسکے سیٹلائیٹ کی طرح کا ایک عالمی معیار کا ادارہ بنایا جاسکے۔
سیکرٹری صحت کاظم جتوئی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ سالانہ 9000 ایکو ٹیسٹ، 2500 تھیلیم ٹیسٹ اور 1100 ای ٹی ٹی ٹیسٹ کرتا ہےاور اسکی او پی ڈی ایک دن میں 1000 ریکارڈ کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ مختص کرنے اور انسٹیٹیوٹ کو مزید جدید بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کابینہ کو بتایا کہ ای پی آئی نے 348.853 ملین روپے کی لاگت کی 28 کولڈ چین گاڑیوں کی فراہمی کی درخواست کی ہے جس میں 20 کولڈ چین اور 8انتہائی منجمد ویکسین کیریئرز شامل ہیں جن سے سندھ بھر میں کووویڈ -19 ویکسین کی فراہمی ہوسکے گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کابینہ کو بتایا کہ 11 ماہ (جولائی تا مئی 21-2020) کے دوران سندھ ریونیو بورڈ نے108.686 ارب روپے جمع کئے جبکہ 20-2019کے اسی عرصہ کے دوران 91.198ارب روپے جمع کیے گئے تھے جوکہ 19 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مئی 2021 کے مہینے کے دوران ایس آر بی نے 10.22 ارب روپے ٹیکس جمع کیا جبکہ مئی 2020 کے دوران ایس آر بی نے 6.734 ارب روپے جمع کئے تھے اس طرح اس سال 52 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ کابینہ نے ایس آر بی کی کارکردگی کو سراہا۔