اسلام آباد( کامرس رپورٹر ) لاکھوں بزرگ پنشنرز کو ہر چھ ماہ میں لائف سرٹیفکیٹ دینے کا پابند کرنے سے پنشن کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، چھ ماہ میں سرٹیفکیٹ فراہم نہ کرنے کی صورت میں بنک پنشن اکائونٹ بند کردیتے ہیں اور بزرگ پنشنرز کو خوار کرتے ہیں ، پنشنرز نے بتایا کہ بنک پیشیگی مطلع کیے بغیر ہی ہر چھ ماہ کے بعد ان کے پنشن اکائونٹ بند کردیتے ہیں اور پھر ایک فارم دیتے ہیں جس کو گزٹیڈ افسر سے تصدیق کراکرجمع کرانا ہوتا ہے کہ پننشنرز کو ہر چھ ماہ کے اندر زندہ ہونے کا ثبوت فراہم کرنا ہوتا ہے جبکہ بند ہونے والے اکائونٹ کو دوبارہ کھلوانے کے لیے الگ سے فارم جمع کرانا پڑتا ہے یا پھر بائیومیٹرک تصدیق دینی پڑتی ہے،بزرگ پنشنرز کو بنکوں کے بار بار چکر لگوائے جاتے ہیں جبکہ اکثر پنشنرز کو گزٹیڈ افسر سے فارم کو تصدیق کرانے میں مشکلات ہیں، وزارت خزانہ نےجنوری میں ایک نوٹیکفیشن کے ذریعے رولز میں ترمیم کی دی تھی کہ ایک سال میں دو مرتبہ مارچ اور اکتوبر کے مہینے میں لائف سرٹیفکیٹ فراہم نہ کرنے والے پنشنرز پنشن وصول نہیں کر سکتے اور ان کےاکائونٹ عارضی طور پر بند کر دیئے جائیں ، ملک کے لاکھوں پنشنرز نے وزیر خزانہ شوکت ترین سے مطالبہ کیا ہےکہ ہر چھ ماہ کے اندر لائف سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کے رولز میں ترمیم کی جائےاوراس کو ایک سال کیا جائے تاکہ پنشنرز کے اکائونٹ ہر چھ ماہ میں بند نہ ہوں اور ان کو پنشن کے حصول میں آسانی ہواس کے علاوہ بنکوں کو پابند کیا جائے کہ بنک اکائونٹ بند کرنے سے قبل پنشنرز کو آگاہ کریں۔