• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سال کے پہلی سہ ماہی میں یورپی یونین کو برطانوی فوڈ اینڈ ڈرنک ایکسپورٹ میں 50 فیصد کمی

لندن (پی اے) ایک سال پہلے کے مقابلے میں رواں سال کے ابتدائی تین ماہ کے دوران برطانیہ سے یورپی یونین کو فوڈ اینڈ ڈرنک ایکسپورٹس تقریباً نصف رہیں۔ فوڈ اینڈ ڈرنک فیڈریشن (ایف ڈی ایف) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سیلز میں 47 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ٹریڈ باڈی نے کہا ہے کہ اس کمی کا بڑا سبب یورپی یونین کے ساتھ یوکے کے ٹریڈنگ تعلقات میں تبدیلیاں ہیں۔ تاہم اس نے کہا کہ کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک بھی ایک وجہ ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے دیرپا اثرات کا نتیجہ اخذ کرنے کیلئے یہ بہت جلد بازی ہے۔ حکومت کے ترجمان نے مزید کہا کہ کوویڈ 19 پینڈامک وبائی امراض نے بھی طلب کو کم کر دیا ۔ او این ایس کے تازہ ترین ٹریڈنگ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مارچ اور اپریل کے دوران یورپی یونین کو مجموعی طور پر برآمدات 2020 کے دوران اوسط کی سطح سے تجاوز کر گئیں ۔ سکائی ویو جن کی شریک بانی اور شریک ڈسٹلر ریچل ہکس نے کہا کہ ریڈ ٹیپ ان کے بزنس کا گلا گھونٹ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں یورپی یونین کو فروخت پہاڑ سے نیچے گر گئی جس کا مطلب ہے کہ اس کے ٹرن اوور میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔ اصل شرم ناک صورت حال ایشیا جیسے ریجن میں ہوئی جو جن کیلئے تیزی سے فروغ پاتی جگہ ہے لیکن وہاں بھی تمام مارکیٹس میں اس کیلئے صورت حال دھندلی ہے۔ مسز ہکس نے کہا کہ اب ہم یورپ بھر میں اپنے کسٹمرز کو تیزی کے ساتھ بھیجنے کے قابل نہیں ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ہم جی بھی بیرون ملک جن بھیجتے ہیں تو ہمیں ہر بار معائنے کیلئے ایچ ایم آر سی کا انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ نارتھمبریا میں بروک شیلفش کے گراہم فلینیگن نے کہا کہ ہمیں بھی ایسی ہی صورت حال کا سامنا ہے ۔ نے بتایا کہ ہماری سی فوڈ ایکسپورٹ میں تیزی کے ساتھ کمی آئی ہے جس کا بڑا سبب بریگزٹ اور کورونا وائرس لاک ڈائون کے اثرات ہیں ۔ لاجسٹکس سسٹمز اب بہتر انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں لیکن ریڈ ٹیپ کی وجہ سے سامان کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے بھی اثرات پڑے ہیں ۔ ایف ڈی ایف میں انٹرنیشنل ٹریڈ کے سربراہ ڈومینک گوڈی نے کہا ان کی فیڈریشن نے انٹرنیشنل ٹریڈ میں جو کمی ریکارڈ کی ہے وہ انڈسٹری کیلئے ایک تباہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ نقصانات اس کا ایک واضح اشارہ ہیں کہ یورپی یونین کے ساتھ نئی ٹریڈ رکاوٹوں کی وجہ سے برطانیہ کے مینیو فیکچررز کو طویل مدتی اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی ٹریڈ پابندیاں کراس چینل ٹریڈ کو متاثر کرنے والا واحد سبب نہیں ہے ۔ ایف ڈی ایف نے کہا کہ کورونا وائرس کوویڈ 19 کے پھیلائو سے بھی تقریباً 10 سے 15 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ بریگزٹ سے متعلق تبدیلیوں سے پہلے کمپنیز کے ذخیرہ اندوزی کرنے سے بھی اس سہ ماہی کے اعداد و شمار متاثر ہوئے تھے۔ ایف ڈی ایف نے کہا کہ ان وجوہ کے کامبی نیشن سے برآمدات کی قدر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ کورونا وائرس کوویڈ 19 کے سبب بننے سے قبل 2019 کی پہلی سہ ماہی سے موازنہ کیا جائے تو پنیر کی ایکسپورٹ میں 72 فیصد اور مچھلی کی فروخت میں 52 فیصد اور چاکلیٹ میں 37 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران تقریباً پوری یورپی یونین کو فوڈ اینڈ ڈرنک کی ایکسپورٹ میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔ آئرلینڈ کے ساتھ ٹریڈ شدید متاثر ہوئی ہے۔ عام طور پر اس سیکٹر کی اوورسیز ٹریڈ سب سے بڑی ہے۔ اس میں 70 فیصد سے بھی زیادہ کمی واقع ہوئی ہے لیکن جرمنی‘ سپین اور اٹلی کو فروخت بھی نصف سے کہیں زیادہ کم ہوگئی ۔ کئی دہائیوں سے برطانیہ نے باقی دنیا کے مقابلے میں یورپی یونین کو سب سے زیادہ فوڈ اینڈ ڈرنک فروخت کر رہا تھا۔ تاہم یورپ کو شپمنٹ میں کمی کا مطلب یہ ہے کہ اب ویسا معاملہ نہیں رہا ۔ ایف ڈی ایف نے کہا کہ نان یورپی ملکوں کو پہلی سہ ماہی میں ایکسپورٹس مجموعی کا 55 فیصد تھیں ۔ کم از کم 20 برسوں میں پہلی بار ایسی صورت حال پیش آئی ہے۔ نان یورپی ملکوں کو مجموعی سیلز میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا ہے ح جبکہ وہاں چین کو شپمنٹ میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ گزشتہ سال کی کورونا وائرس کوویڈ 19 لاک ڈائون پابندیوں کے نتیجے میں ریجن میں پہلی سہ ماہی میں سیلز گر گئی تھی ۔ جو کہ ریکور ہو کر 200 ملین پونڈ تک پہنچ گئی جو کوروناوائرس پینڈامک سے پہلے کی سطح 163 ملین پونڈ سے زیادہ ہے۔ برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد نام نہاد عمل درآمد دورانیے 31 دسمبر کو ختم ہو گیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پہلی مرتبہ چینل کراس ٹریڈنگ اب نئی پوسٹ بریگزٹ ریگولیشن اور کسٹمز قواعدڈ کے تحت ہو گی۔ ایف ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اس کے اینیمل اوریجن مصنوعات اور خراب ہونے والی فوڈز پر خاضے اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ نئے رولز کی وجہ سے کارروائی کو مکمل کرنے میں کافی وقت لگے گا۔ گوڈی جس ٹریڈ میں پہلے 12 گھنٹے کا وقت لگتا تھا اب اس میں ایک دن یا ایک ہفتہ بھی لگ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کی وجہ سے اگر آپ کے دو یا تین دن ضائع ہو جاتے ہیں تو مصنوعات کی شیلف لائف سے کافی حصہ نکل جائے گا جس کی وجہ سے تجارت خود کو کم کارآمد ہوجاتی ہے۔
تازہ ترین