• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان کہتے ہیں:اقرار کرتا ہوں مہنگائی بڑھی، بتدریج بہتری آ رہی ہے۔ اپوزیشن نے کہا حکومت مافیا پر ہاتھ نہیں ڈالتی، اجازت ہو تو گھبرا لیں۔ شاید اپوزیشن نے خان کی طرف جگت پھینکی ہے کہ گھبرانا نہیں، حالانکہ یہ جگت تو عوام کی طرف سے آنی چاہئے تھی۔ اپوزیشن اگر سمجھتی ہے کہ حکومت مافیا پر ہاتھ نہیں ڈالتی تو کیا وہ ٹنڈی ہو گئی ہے، وہ حکومت پر ہاتھ ڈالے، کہیں ایسا تو نہیں کہ مافیا، مافیا سے برسرپیکار ہے اور یہ حالات ایں خانہ ہمہ آفتاب است کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ یوں لگتا ہے کہ سبز پرچم تلے ہم سب ایک جیسے کالے ہیں، اب سبز اور کالے کا کیا جوڑ، البتہ ایک توڑ ہے جو عام ہے، مہنگائی کمر توڑ، بجلی کمرتوڑ، ایسے میں علی محمد خان خطبہ مسنونہ پڑھ کر درسِ اعتدال دیتے ہیں، یہ وہ کردار ہے جو پتھر پھینکے بغیر شیشہ توڑ دیتا ہے۔ اِن دنوں ’’مرشد پاک‘‘ کی ساری توجہ افغانستان پر ہے، اپنے ملک میں موجود فاقستان سے یکسر بےخبر عالمی مسائل حل فرما رہے ہیں، اپوزیشن کا حکومتی لطیفوں پر گزارا اور اسمبلیاں قصہ خوانی بازار، یہ کیسا ملک ہے او یار! مہنگائی کا اقرار کرنے کے بجائے گناہوں کا اقرار کرنا چاہئے اور کرپشن حکومت و اپوزیشن میں اس طرح رچی ہے کہ دونوں مزید اجازت کے طلب گار، براہ کرم اب کوئی مافیا کا نام نہ لے کیونکہ؎

جب ملک ہی سارا مافیا ہو

پھر مافیا مافیا کون کرے

نئے چیئرمین آگئے کرکٹ نہ آئی یہ ایک الگ منہ توڑ صورتحال، اب مرہم پٹی کون کرے۔ الغرض علی محمد خان اینڈ کمپنی نہایت اعتدال پسندی سے شرعی حکومت رانی کی بہترین خدمت کر رہے ہیں اور ان کا سب کچھ کڑاہی میں۔

٭٭٭٭

میڈیا سے مت ڈریں، خدا سے ڈریں

میڈیا سے مت ڈرو نااہلِ ٹبرا، یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لئے، اُڑانے کے لئے نہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ اور آپ کے حواری سیاہ کریں، سفید کریں اور میڈیا بےنقاب کرے تو کہا جائے خبر جھوٹی ہے، آپ تو خبر کی بات کرتے ہیں، افواہ کے پس منظر میں بھی کہیں سچ پوشیدہ ہوتا ہے کہ آخر میڈیا سے اتنا خوف کیوں، یہ چھپکلی نہیں جو آپ کے اوپر گر گئی، کیا یہ چاہتے ہیں کہ میڈیا سچ چھپائے جھوٹ کو نمایاں کرے پھر آپ خوش، فیک نیوز کوالٹا دیں سچ نکھر کر سامنے آ جائے گا، میڈیا پہلے ہی مالی بحران کے باوجود سچ اگل رہا ہے اس کا گلا نہ گھونٹیں، کہ حکومت خود گل گھوٹو مرض کا شکار ہے جو جانوروں کو لگتا ہے، بیروزگاری اور مہنگائی باقی تحائف کے علاوہ ہیں۔ خدارا غریب عوام سے جینے کا حق مت چھینیں، میڈیا غریب کی آواز ہے اسے دبانے والے مٹ جاتے ہیں، پنجاب جو پورے ملک کے منہ میں دانہ ڈالتا ہے اس کا اپنا پیٹ خالی ہے اور اس کا چلانےوالا سر بھی خالی ہے، نہ جانے اس تعیناتی میں کونسی حکمت ہے شاید اہل پنجاب کوسزا دی جا رہی ہے، ہم نے بار ہا لکھا کہ میڈیا ہائوسز کواعتماد میں لیا جائے، ورنہ یہ ستون گر گیا تو لنگڑی حکمرانی پوری قوم کو پولیو زدہ کردے گی، اپنے ملکی مسائل حل کریں بین الاقوامی مانیٹر نہ بنیں۔ فیک نیوز کے بجائے فیک شناختی کارڈ ختم کریں کہ نادرا، نادرہ بن گئی ہے، سنجیدگی کو مزاح نہ سمجھیں، اس مزاح میں بھی ہیں بڑے بڑے گن، کھرے کھوٹے میں تمیز سیکھیں، ورنہ کھوٹے سکے کی واپسی کو سب اچھی طرح جانتے ہیں۔

٭٭٭٭

ملک برائے فروخت

آج کل خرید و فروخت کی ویب سائٹس کا بڑا چرچا ہے، سچ پوچھیں تو یہ غریبوں، ضرورت مندوں کو گھر کا سامان فروخت کرنے اور اپنا بجٹ چلانے کا بہترین ذریعہ ہیں، ویسے حال تو یہ ہے کہ ملک بھی برائے فروخت معلوم ہوتا ہے، پاکستان میں کرکٹ کو روکنے کا مطلب دنیا کو یہ بتانا ہے کہ یہ دہشت گردوں کا ملک ہے، نئے چیئرمین کو سرمنڈاتے ہی اولے پڑ گئے، پاکستان کے مقام و منزلت کو مٹانے کی سازش ہے۔ ہر بات کے جواب میں ’’را‘‘ کا نام لیا جاتا ہے اس کے پیچھے بھی وہ پانچ مغربی ملک ہیں جو ہمارے پیغمبر کا احترام نہیں کرتے، بھلا ہمیں کیا سمجھیں گے، بیک وقت چین، امریکہ سے دوستی کا انجام یہی ہوگا کہ دونوں سے تعلقات بگڑ جائیں گے، مسلم امہ کو یکجا کرنے کے لئے بھٹو مرحوم کے انداز میں اسلامک سمٹ کا اہتمام کریں، یہی وہ وجہ تھی جوان کی جان لے لی گئی۔ آج دنیا بھر میں بندۂ مسلم زیر عتاب ہے، تھرڈ کلاس شہری قرار دے دیا گیا ہے اور مسلم امہ چٹی چمڑی کو چبھتی ہے، یہ یہود و نصاریٰ ہیں جن کے بارے قرآن حکیم نے کہا ان کا اعتبار کبھی نہ کرنا، ٹیکسوں کی بھرمار کو روکیں، اسماعیل مفتاح نے 12لاکھ سالانہ آمدن پر ٹیکس ختم کردیا تھا، آپ نے بحال کردیا اسے گڈ گورننس کہتے ہیں یا ’’بیڈ گورننس‘‘ جسے گھر سنبھالنا نہیں آتا۔

٭٭٭٭

عوام دشمن اور ملک دشمن ایجنڈے میں کیا فرق ہے؟

فیاض چوہان:ن لیگ سازش کا شکار ہو کر ملک دشمن ایجنڈے کا باعث نہ بنے۔

فیاض چوہان کب سے اتنےسنجیدہ ہوگئے کہ جگت انڈسٹری بیٹھنے لگی ہے، ہمارا چوہان صاحب سے سوال ہے کہ عوام دشمن اور ملک دشمن ایجنڈے میں کیا فرق ہے؟

تجزبہ کار کہتے ہیں عمران نہیں چاہیں گے زرداری یا ن لیگ کو ریلیف ملے۔

چلو مان لیا کہ ان کو ریلیف نہیں دیتے لیکن غریب آدمی کا ریلیف کس خوشی میں روکا ہو اہے؟

یاسمین راشد:گھر گھر ویکسی نیشن مہم چلانا انتہائی اہم قدم ۔

خان صاحب نے تو ابھی تک پہلا قدم نہیں اٹھایا اور یاسمین راشد ناک کی سیدھ میں قوم کی رگوں میں ٹیکے اتار رہی ہیں، ویسے بڑی بی بی وزیر ہیں ؎

ان کے دیکھے سے جو آتی نہیں بیمار پر رونق

وہ سمجھتی ہیں کہ اسپتال کا حال اچھا ہے

٭٭٭٭

تازہ ترین