• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رینجرز کا مسئلہ حل ہوگیا ہے، پارٹی پالیسی کے مطابق چلوں گا،نامزد وزیراعلیٰ مراد علی شاہ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ‘مانیٹرنگ سیل) نامزد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے مسائل کے حل کیلئے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلوں گا ‘پیپلزپارٹی میں کوئی اختلاف نہیں ہے‘پارٹی پالیسی کے مطابق چلوں گا‘پارٹی قیادت واضح کرچکی ہے کہ رینجرز کو اختیارات دینا وقت کی ضرورت ہے‘رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات کا مسئلہ حلہوگیاہے ‘سندھ حکومت کے فیصلے دبئی سے نہیں ہوتے‘دبئی سے حکومت چلانے کا تاثرختم کرنے کی کوشش کریں گے‘ایم کیوایم اور دیگر جماعتوں سے رابطے پارٹی قیادت کی ہدایت کے مطابق کیے جائیں گے ۔وہ بدھ کو کراچی میں سروری جماعت کے سربراہ اور پیپلزپارٹی کے رہنما مخدوم جمیل الزماں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔قبل ازیں انہو ں نے سید خورشید احمد شاہ اور فریال تالپور سے بھی ملا قا ت کی‘ ان رہنماؤں سے ملاقات کے دوران صوبے کی سیاسی صورتحال ،سندھ کابینہ کی تشکیل اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی‘پارٹی رہنماؤں نے مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ سندھ نامزد ہونے پر مبارکباد دی اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ۔نامزد وزیراعلیٰ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ پیپلزپارٹی میں تمام فیصلے مشاورت سے کیے جاتے ہیں ‘پارٹی قیادت نے مجھ پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا ‘تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتاہوں اور میری کوشش ہوگی کہ ہر شخص کی حمایت مجھے حاصل ہو‘انہوںنے کہا کہ جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایوان سے اعتماد کا ووٹ لوں گا اور جمعہ کو ہی وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھاؤں گا‘ سندھ کابینہ کی تشکیل پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے اور جلد کابینہ کا اعلان کیا جائے گا ‘اپنی ترجیحات اور پالیسی کا اعلان سندھ اسمبلی کے ایوان میں کروں گا‘ رینجرز اختیارات کے سوال پر انہوںنے کہا کہ کراچی اور صوبے میں امن قائم کرنا میری اولین ترجیح ہے‘ کراچی آپریشن اس وقت ہی کامیاب ہوگا جب سب اپنا کردار ادا کریں گے‘ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ سندھ حکومت کے فیصلے دبئی سے نہیں ہوتے‘اگر اس حوالے سے کوئی تاثر ہے تو اسے ختم کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے‘اس موقع پر مخدوم جمیل الزماں نے کہا کہ ہم پیپلزپارٹی کے کارکن ہیں ۔پارٹی کے فیصلوں کی تائید کرتے ہیں اور مراد علی شاہ کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریںگے ۔دریں اثناءمشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ نامزد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے آنے سے سماجی، معاشی اور سیاسی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا جبکہ امن، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی‘نئے وزیر اعلیٰ پیپلز پارٹی کے منشور روٹی ، کپڑا اور مکان کے مطابق لوگوں کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔بدھ کوجاری ایک بیان میں ان کا کہناتھاکہ اسمبلی سے ووٹ لینے کے بعد نئے وزیر اعلیٰ تمام سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے اور تمام فیصلے قانون اور آئین کے مطابق کریں گے۔ صوبہ میں امن اور قانون کی پاسداری ان کی اولین ترجیح ہوگی تاکہ لوگ اپنی زندگی سکون کے ساتھ گذار سکیں‘ انہوں نے کہا کہ  سندھ میں سیاسی ترقی کے نئے دور کا آغاز پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی سیاسی بصیرت کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ ملک کے کونے کونے سے لوگوں نے وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کے فیصلہ کو سراہا ہے ‘مشیر اطلاعات نے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ پیپلز پارٹی کے منشور روٹی ، کپڑا اور مکان کے مطابق لوگوں کی امیدوں پر پورا اتریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ امن، تعلیم، صحت، تجارت اور دوسرے معاشرتی ترقی کے امور کو ترقی دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکو مت میڈیا کو خاص طور پر ترجیحی بنیادوں پر ریاست کا چوتھا ستون سمجھتی ہے۔ صحافتی برادری نے آزاد میڈیا کے لئے پچھلی کئی دہائیوں سے جدوجہد کی ہے اور ہم معاشرتی اور معاشی ترقی کے لئے ان کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔سید قائم علی شاہ کی جانب سے استعفے کے بعد تمام تر قیا تی منصوبے جار ی رہیں گے۔ اس معاملے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی‘ہم مفاہمتی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں اور تمام سیاسی ، سماجی اور مذہبی پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں کیوں کہ وہ بھی پاکستانی معاشرے کا حصہ ہیں‘مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ جو لوگ صوبہ میں افرا تفر ی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
تازہ ترین