• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تہران کے کسی ملک سے تعلقات پاکستانی مفادکیخلاف نہیں ہونگے،ایرانی سفیر

کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیونیوز کے پروگرام ”جرگہ “میں پاکستان میں ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے میزبان سلیم صافی کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی ایران تعلقات میں جب بھی کوئی تناؤ آیا ہے ایران نے ان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی تجاویز کا خیر مقدم کیا ہے ،سعودی ایران کشیدگی کی شروعات نہ تو ہم نے کی ہے اور نہ ہم اس کشیدگی کو جاری رکھنا چاہتے ہیں ، کوئی بھی اس بات کی تائید نہیں کرسکتا کہ سعودی عرب اور ایران کی باہمی کشیدگی مسلمانوں کے مفاد میں ہے یا ایران کے مفاد میں ہے اور یا سعودی عرب کے ، بلکہ یہ ان لوگوں کے مفاد میں ہے جو مسلمانوں کے پیسے سے ہی ان کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں ، ہماری یہ کوشش ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی جلد سے جلد ختم ہوسکے اور اس کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کوئی معمولی سا بھی قدم جس سے یہ مسئلہ حل ہو ہم اس کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں اور اس کو خوش آمدید کہیں گے۔پاکستان کے ثالث بننے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایران اور سعودی عرب دونوں ممالک کے ساتھ بردارانہ تعلقات ہیں اور دنیا ئے اسلام کے ایک اہم ملک ہونے کے ناطے امید تھی کہ اس صورتحال میں پاکستان اپنا کردار ادا کرے گا جو اس نے ادا کیا ہے ، پاکستانی حکومت کے ذمہ داران سے ہمیں یہ امید ہے کہ وہ کوئی ایسی بات جس کی قیمت اسلامی جمہوریہ ایران ہو ، ایسا کوئی معاملہ وہ کسی تیسرے ملک کے ساتھ نہیں کریں گے ۔ ایران کے بھارت سے تعلقات کے حوالے سے سے انہوں نے کہا کہ ہمارے بڑے رہنماؤں کی طرف سے یہ کہا جا چکا ہے کہ پاکستان کی سیکورٹی ایران کی سیکورٹی ہے اور ہمارا یہ موقف کل بھی تھا اور آج بھی رہے گا ، ایران نے شروعات سے ہی پاکستان کے مفادات کا تحفظ کیا ہے ، ایران وہ پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو تسلیم کیا تھا ، پاکستان کے مشکل حالات میں ہمیشہ ایران نے پاکستان کا ساتھ دیا ، پاکستان کی مشکلات ایران کی مشکلات ہیں اور ایران کبھی بھی کسی ملک کو پاکستان پر ترجیح نہیں دیتا ۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انہو ں نے کہا کہ اگر پاکستان اور ہندوستان مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایران کی معاونت چاہیں تو ہم اپنی پوری توانائیاں ان دونوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیئے استعمال کریں گے ، پاکستان اور ایران ایک دوسرے سے یہ اتفاق کرتے ہیں کہ ان کے کسی تیسرے ملک کے ساتھ تعلقات ایک دوسرے کی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دینگے ، کسی تیسرے ملک کی شرارت کے باوجود کبھی بھی پاکستان اور ایران کے درمیان کوئی تناؤ پیدا نہیں ہوگا ، ایران کی خارجہ پالیسی کا اصول ہے کہ ایران کسی بھی قسم کی علاقائی کشیدگیوں میں دخل نہیں کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ چاہ بہار کی بندرگاہ سے متعلق معاہدہ اس بات کا مظہر ہے کہ ایران پر کئی دہائیوں پر محیط پابندیوں کا دور ختم ہوچکا ہے اور ہماری مشرق میں جتنی بھی بندرگاہیں ہیں وہ ہم پاکستانی بھائیوں کو بتا چکے ہیں کہ یہ آپ کی خدمت کے لیئے تیار ہیں، دونوں ممالک کے درمیان معلومات کی کمی بڑا المیہ ہے ۔ کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے پاکستانی بھائیوں کے اٹھائے گئے تمام سوالات کا مفصل جواب دے دیا ہے اور ہر طرح کے تعاون کے لیے اپنی آمادگی کا ارادہ کیا ہے اور پاکستانی بھائی بھی یہ جانتے ہیں کہ ایران پاکستان کے ساتھ اس کی سلامتی کے لیئے بھرپور تعاون کررہا ہے ۔ مہدی ہنر دوست نے کہا کہ دہشت گردی کی جڑیں وہ لوگ مضبوط کررہے ہیں جو ظاہری طور پر تو ان کی مخالفت کرتے ہیں لیکن باطنی طور پر ان کو وسائل مہیا کررہے ہوتے ہیں ، ایران دہشت گردی کی ہر قسم خواہ وہ کسی بھی ملک میں ہو اس کے خلاف ہیں ، دنیا میں دہشت گردی میں اضافہ عالمی طاقتوں کی پالیسیوں کی بناء پر ہورہا ہے ۔
تازہ ترین