• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اڑی حملہ اور پاکستان کےخلاف پروپیگنڈا خود بھارتیوں کے لئے مذاق بن گیا

اسلام آباد (انصار عباسی) اڑی حملے کے بعد پاکستان کے بارے میں بھارت کے جھوٹ کی طرح اس کا یہ کھوکھلا پروپیگنڈا کہ پاکستان تنہا ہوتا جارہا ہے، حتیٰ کہ کئی بھارتیوں کے نزدیک بھی ایک مذاق بن گیا ہے۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سائیڈ لائنز پر وزیر اعظم نواز شریف کی ملاقاتوںاور رابطوں کو دنیا نے دیکھا اور سنا کہ عالمی رہنما پاکستان کے بارے میں کیا کہتےہ یں۔ کچھ  بھارتیوں نے سوشل میڈیا پر مودی حکومت کے دعوئوں کا مضحکہ اڑاتے اورحقائق کا ذکر کرتے ہوئے اپنا حصہ بھی ڈالا۔ بھارتی ریاست گجرات کے ایک سابق پولیس افسر سنجیو بھٹ جو نریندر مودی کے خلاف سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرنے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں جب مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے سنجیو بھٹ کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک ایسے اجلاس میں شریک تھے جس میں نریندر مودی نے اعلیٰ پولیس حکام سے مبینہ طور پر کہا تھا کہ وہ ہندوئوں کو مسلمانوں پر اپنا غصہ اتارے دیں۔ انہوں نے فیس بک پر پاکستان کو تنہا کردینے کے بھارتی دعوےپر تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا (1) روسی فوجی دستے بھارت کو چھوڑ کرمشترکہ فوجی مشقوں کے لئے پاکستان پہنچ گئے (2) انڈونیشیا نے پاکستان کو دفاعی سازوسامان کی پیشکش کی ہے (3) ایران پاک چین اقتصادی راہ داری کا حصہ بننا اور چابہار بندرگاہ کو اس سے جوڑنا چاہتا ہے جو بھارت کے پیسے سے بنائی گئی ( 4) چین کا کہنا ہے کہ وہکشمیر پر پاکستان کے موقف کی تائید کرتا ہے (5) او آئی سی نے بھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے (6) ترکی پاکستان کے مطالبے پر حقائق جاننے کے لئے مشن کشمیر بھیج رہا ہے (7) نیپال نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے فروغ کی خواہش ظاہر کی ہے (8) امریکا نے اڑی حملے میں پاکستان کا نام لینے سے گریز کیا ہے۔ سنجیو بھٹ نے لکھا مذکورہ بالا حقائق کے باوجود بھارتی حکومت چاہتی ہے ہم یہ مان لیں کہ پاکستان بین الاقوامی طور پر تنہا ہوگیا ہے۔ پاکستانی سرکاری ذرائع کے مطابق اگر جرمن نازی وزیر گوئبلز زندہ ہوتا تو بھارت کی بی جے پی حکومت کے من گھڑت پروپیگنڈے پر فخر محسوس کرتا۔ وہ بھارتی ’’پروپیگنڈا صنعت‘‘ کے صحافی ارناب گوسوامی اور جیسوں کا چیلہ بننا پسند کرتا۔ سنجیو بھٹ کے تبصرے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت نے ڈھٹائی سے دعویٰ کیا اور دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ روس نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں منسوخ کردی ہیں۔ درحقیقت روسی دستے تو مشقوں کے لئے جمعہ کو پاکستان پہنچ گئے۔ اڑی حملے کے بعد چینی وزیر اعظم لی کی کیانگ نے واضح طور پر اور کسی لگی لپٹی کے بغیر کہا کہ ان کا ملک مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کو ا نتہائی اہمیت دیتا ہے۔ چین اس معاملے میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور اس کی حمایت میں ہر فورم پر آواز بلند کرتا رہےگا۔ گزشتہ بدھ کو وزیراعظم نواز شریف سے اپنی ملاقات میں ایرانی صدر حسن روحانی نے پاک چین اقتصادی راہ داری کا حصہ بننے کی خواہش کے اظہار کے ساتھ یہ بھی کہا کہ ایر ان پاکستان کی اقتصادی ترقی کو اپنی ترقی سمجھتا ہے اور پاکستان کی سلامتی ایران کی خود اپنی سلامتی ہے۔وزیراعظم نواز شریف کے جنرل اسمبلی میں خطاب سے قبل کشمیر پر او آئی سی کے کنیٹکٹ گروپ نے کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ نواز شریف برطانیہ، جاپان اور دیگر ممالک کے رہنمائوں سے بھی ملے۔ امریکا نے ضرب عضب میں پاکستانی کارکردگی کی واضح طور پر تعریف کی۔ واشنگٹن اسلام آباد کے ساتھ مثبت تعمیری تعلقات کے ساتھ اسٹریٹجک ڈائیلاگ جاری رکھنے کا بھی خواہاں ہے۔ امریکی انتظامیہ نے اڑی حملے کے بعد بھارتی الزامات کی توثیق سے گریز کیا۔ نئی دہلی کو اس وقت بڑی مایوسی ہوئی جب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کھل کر بلوچستان پر کوئی بین الاقوامی تنازع کھڑا کرنے کی بھارتی کوششوں سے فاصلہ اختیار کرلیا۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا کہ ان کا ملک علاقائی یکجہتی کا احترام کرتا اور بلوچستان میں کسی تحریک آزادی کی حمایت نہیں کرتا۔ جمعہ کو مانچسٹر میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں برطانوی آرمی چیف جنرل نک کارٹر نے دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مضبوط تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ا یک صفحہ پر ہیں۔ انہوں نے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی قائدانہ صلاحیتوں پر اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا۔ پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈے پر ایک ذریعہ نے تجویز کیا کہ نئی دہلی ہوائی قلعے تعمیر نہ کرے اڑی حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے حو الے سے اب خود بھارت نے اعتراف کرنا شروع کردیا ہے کہ شروع میں جو کچھ کہا گیا وہ غلط تھا۔ نہ صرف بھارتی ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز غلط ثابت ہوئے بلکہ پاکستان کے خلاف ناقابل تردید ثبوت ہونے کا منتر بھی ہوا میں اڑ گیا۔ پاکستان میں سوشل میڈیا کے ذریعہ ناقابل تردید ثبوت ہونے کے بارے میں بھارتی جھوٹ کے حوالےسے لطیفہ چل رہاہے۔ ’’اڑی کیمپ پر حملہ کرنے والے دہشت گرد یقیناً پاکستان سے آئے تھے۔ مارے جانے والوں سے جو چیزیں بازیاب ہوئیں (1) ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے دستخط شدہ این او سی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ان افرا د کو اڑی پر حملے کا اختیار دیتے ہیں اور بھارتی فوج براہ کرم انہیں داخلے کی سہولت فراہم کرے (2) پاک فوج کے سربراہ نے حملہ آوروں کو ایک دستخط شدہ رومال دیا جس پر اڑی کے لئے نیک خواہشات کا پیغام تحریر تھا (3) پاکستانی قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے علاوہ  ایک دستخط شدہ خط بھی ملا جس میں ڈی جی نادرا نے دستاویزات گم ہوجانے کی صورت پوری ذمہ داری لینے کی پیشکش کی۔(4)بٹ کڑاھی گوالنڈی کے بل کی رسید بھی ملی۔ جس میں درج تھا کہ حملے سے دو دن قبل دو کلو دیسی ککڑ کڑاھی اور نان کھائے۔(5) آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد سے دھوبی کی رسیدیں اور کینٹین کے بل ملے۔(6)نسوار کی ڈبیہ ملی جس پر’’ وِد لو فرام بنوں‘‘ کندہ تھا۔ بھارت کے بے بنیادیپروپیگنڈے کے بارے میں سوشل میڈیا پر چلنے والے لطیفے میں کہا گیا کہ ’’مبینہ شہادتوں ‘‘ کی بنیاد پر پاکستانی اسٹیبلشمنٹ سخت مشکل میں اور پاکستان کو ممکنہ بین الاقوامی تنہائی کا سامنا ہے۔
تازہ ترین