• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فا ٹا کو خیبرپختونخوا میں شا مل کرکے بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں ،قومی اسمبلی میں بحث

اسلام آباد (وقائع نگار) قومی اسمبلی میں فاٹا کے مسئلے پر بحت کا آغاز کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شہاب الدین نے کیا کہ فاٹا اصلاحات کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ہر جگہ جاکر فاٹا کے لوگوں کی بات سنی ہے ہم نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان بننے کے بعد کے پی کے عوام ریفرنڈم کے بعد پاکستان میں شامل ہوئے لیکن فاٹا کے لوگ بغیر ریفرنڈم کے پاکستان میں شامل ہوئے تھے لیکن ہمیں تسلیم نہیں کیا گیا، قلات، دیر اور چترال کی ریاستیں پاکستان کے ساتھ شامل ہوگئیں، 1973 میں ہمارے ساتھ زیادتی کی گئی، اس آئین کے تحت ہمیں پاکستان کا حصہ بنا دیا گیا مگر ہمیں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ نہیں دی گئی اس وقت قبائلی علاقہ کے لوگوں کو الگ کیوں رکھا گیا، 18 ویں ترمیم کے وقت فاٹا کے عوام کو نظرانداز کیا گیا، اب بھی بعض سیاسی جماعتیں فاٹا میں ریفرنڈم کرانے کی باتیں کر رہی ہیں ہم آج بھی پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہیں فاٹا کو کے پی کے میں شامل کرکے لوکل گورنمنٹ کے انتخابات کرائے جائیں۔ 2018ء کے انتخابات میں فاٹا کو کے پی کے اسمبلی میں نمائندگی دی جائے۔ الیکشن کمیشن الیکٹر ول کالج پر کام کرے۔ فاٹا  ریفرمز کے بغیر نیشنل ایکشن پلان نامکمل ہوگا، اس کی منظوری دی جائے۔  رکن قومی اسمبلی حاجی بسمہ اللہ نے کہا کہ فاٹا کے بارے میں فیصلہ عوام کی مرضی کے مطابق ہوگا فاٹا کے لوگ بغیر معاوضہ کے مغربی بارڈر کی حفاظت فوج کے شانہ بشانہ کرتے ہیں فاٹا کے عوام بہتر پاکستانی ہیں اور پاکستان کیلئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں اور دیتے رہیں گے۔
تازہ ترین