• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے ایم سی اور کے ڈی اے کے درمیان چارجڈ پارکنگ پر تنازع

کراچی(اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ کی مسلسل چشم پوشی کے سبب ادارہ ترقیات کراچی اور بلدیہ عظمی کراچی  کےمابین دفاتر اور مالی اختیارات کی جنگ اب دستاویزات اور سوک سینٹر سے نکل کر شہر کی سڑکوں پر پھیل گئی ہے جس کا خمیازہ شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے ، گزشتہ چند یوم سے ادارہ ترقیات کراچی اور کے ایم سی کے مابین شہر کی اہم سڑکوں پر کی جانے والی چارجڈ پارکنگ سے وصول کی جانے والی رقم کا حصول نیا وجہ تنازع بن گیا ہے اگر چہ گزشتہ روز میٹروپولیٹن کمشنر نے ادارہ ترقیات کراچی کی انتظامیہ کو تحریری طور پر کہا ہے کہ چارجڈ پارکنگ کے ایم سی کا فنکشن ہے اور اگر کے ڈی اے کا کوئی دعویٰ ہے تو وہ حکومت کی جانب سے بنا ئی گئی کمیٹی سے رابطہ کرے سڑکوں پر اس طرح سے قبضہ کرنا کوئی اچھی بات نہیں ہے تاہم اس کے باوجودچارجڈ پارکنگ کے اختیارات جتانے کی کوشش نے سوک سینٹرکے باہر یونیورسٹی روڈ سے گزرنے والے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی سوک سینٹر سے ملحق فٹ پاتھ اور سروس روڈ کے بعد اب مرکزی سڑک پر گاڑیاں پارک کی جارہی ہیں جس  سے مذکورہ مقام پر بدترین ٹریفک جام رہنے لگا ہے اور وہاں سے گزرنے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس سلسلے میں کے ایم سی محکمہ چارجڈ پارکنگ کے افسران کا کہنا ہے کہ  مذکورہ مقام پر کے ایم سی کے ماتحت چارجڈ پارکنگ کی جاتی تھی تاہم ایک ہفتہ سے  کے ڈی اےکی انتظامیہ نے اس جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اب وہ ہی اس ٹریفک جام کے ذمہ دار ہیں،ذرائع کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی کی جانب سے تعینات کیے جانے والے ڈائریکٹر چار جڈپارکنگ  کی جانب سےگلشن اقبال کے ڈی اے مارکیٹ سمیت کئی مقامات پر چارجڈ پارکنگ کے لیے خط لکھے جارہے ہیں۔  
تازہ ترین