• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلمان خاندان اپنے بچوں کو کیتھولک سکولوں میں پڑھارہے ہیں

لندن (جنگ نیوز) مسلمان خاندان اپنے بچوں کو کیتھولک سکول بھیج رہے ہیں۔ انگلینڈ اور ویلز میں26ہزار سے زائد مسلمان طلبہ کیتھولک سکولوں میں رجسٹرڈ ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کیتھولک سکولز کے سالانہ مردم شماری میں دوسرے مذاہب کے طلبہ کے بارے میں اطلاعات جمع کی گئی ہیں۔ گرچہ سب سے بڑا گروپ عیسائی فرقوں سے ہے۔ تاہم 10فیصد مسلمان ہیں۔ حکومت کا مزید کیتھولک فری سکول کھولنے کی حوصلہ افزائی کا منصوبہ ہے۔ اس تجزیے سے ثابت ہوا ہے کہ مجموعی طور پر کیتھولک سکول سسٹم سے منسلک8 لاکھ 50ہزار طلبہ میں تقریباً ایک تہائی کیتھولک ہیں جن کی تعداد 2لاکھ90ہزار بنتی ہے۔ اس صورت حال سے مقامی آبادی میں آنے والی تبدیلیوں کی عکاسی بھی ہوتی ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ کیتھولک سکول ان علاقوں میں چل رہے ہیں جہاں کیتھولک خاندانوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق غیر مذہبی خاندانوں کے63ہزار طلبہ کے سوا مسلمان طلبہ سب سے بڑی نان کیتھولک گروپ کا حصہ ہیں۔ شفیلڈ میں سینٹ پیٹرک کیتھولک والنٹیری اکیڈمی کی سربراہ فینولا نیلسن نے کہا ہے کہ مقامی آبادی تبدیل ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان خاندان اقدار اور نظم و ضبط کے باعث کیتھولک سکول پسند کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں ان سکولوں کے اچھے معیار کی دھوم ہے۔ وہ ایک سکول کی سربراہ ہیں جہاں بچوں کی نصف تعداد کیتھولک ہیں۔ حکومت فری سکولوں کے رولزتبدیل کرنا چاہتی ہے تاکہ مزید کیتھولک سکول کھولیں۔ وہ سکولوں کے لئے مذہب کی بنیاد پر 50فیصد داخلوں کی حد کو ختم کرنا چاہتی ہے تاکہ سکولوں کو زیادہ آزادی مل سکے۔
تازہ ترین