• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جہالت و گمراہی کے خاتمے کیلئے فروغ علم کی بھرپور تحریک چلانا ہوگی، پیرسیداحسن نوشاہی

بریڈ فورڈ(محمد رجاسب مغل ) جہالت وگمراہی کے خاتمے کیلئے فروغ علم کی بھرپور تحریک چلانا ہوگی، امت مسلمہ کو اپنی عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے علم و عمل کا راستہ اختیار کرنا ہوگا،،عصر حاضر کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے علم میں کمال حاصل کرنا ضروری ہے،مسلم ممالک انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ پالیسی تیارکریں۔ ان خیالات کااظہار سُنّی فائونڈیشن کے زیر اہتمام جامع مسجد حنفیہ بریڈ فورڈ میں منعقدہ دوسری سالانہ انگلش سُنّی کانفرنس کے موقع پرپیرسید احسن شاہ نوشاہی اور دیگر مقررین نے کیا۔ کانفرنس پیرسیّد احسن شاہ نوشاہی کی صدارت اور سُنّی فائونڈیشن کے چیئرمین عمران چوہدری کی میزبانی میں منعقد کی گئی۔ کانفرنس کی سرپرستی شیخ نوید جمیل شامی نے کی۔کانفرنس میں برطانیہ بھر کے تمام شہروں سے ینگ دینی سکالرز اور مسلم نوجوانوں نے بڑی تعداد میں بھرپور شرکت کی۔ کانفرنس کی کارروائی کئی گھنٹوں پر مشتمل تھی۔ انگلش سُنّی کانفرنس سے جن مقررین نے خطاب کیا ان میں امام اعجاز شامی، شیخ اسرار راشد، شیخ نوید جمیل، مفتی منور عتیق، مولانا عبدالسمیع، امام حافظ عمرخان، امام شاہد علی، امام فیصل یعقوب، امام یاسر ایوب، حافظ بلال نوشاہی ، امام حسنین صدیقی اورقرآن نعت کانفرنس کے چیئرمین محمد عمر شامل تھے۔ بیرسٹر ابرار حسین نے سٹیج سیکریٹری کے فرائض سرانجام د ئیے جبکہ محمد عمر، عثمان عطاری، اسماعیل حسین اور عیسیٰ نوشاہی نے نعت رسول مقبول پڑھی۔ سُنّی فائونڈیشن کے چیئرمین عمران چوہدری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ پیر سیّد احسن شاہ نوشاہی نے اپنی صدارتی تقریرمیں کہا کہ عالمی امن کے لئے رسول امن و رحمتؐ کی تعلیمات کو مشعل راہ بنایا جائے۔ عالمگیر غلبہ اسلام کے لئے پیغام مصطفیٰ کو اپنانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے۔ جہالت و گمراہی کے خاتمے کے لئے فروغ علم کی زو ردار تحریک چلانا ہوگی۔ علم کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی اور عروج حاصل نہیں کرسکتی اس لیے مسلم نوجوان بے مقصدیت اور بے راہروی کو چھوڑ کر علم کے راستوں کے مسافر بنیں تاکہ وہ معاشرے میں مثبت اور تعمیری کردار اد اکرنے کے قابل ہوسکیں۔ پیرسیّد احسن شاہ نوشاہی نے مزید کہا کہ عشق رسول ہی تسخیر کائنات کی کنجی ہے اور محبت رسول ہی استحکام ایمان کی بنیاد ہے۔ امت مسلمہ کی فلاح کا دارومدار اسوۂ رسول کی پیروی میں ہے۔امام اعجاز احمدشامی نے کہا کہ مسلمان دنیا بھر میں نا انصافیوں کا شکار ہیں۔ برما، فلسطین، کشمیر اور شام میں مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جرہا ہے۔ مسلمانانِ عالم جرم ضعیفی کی سزا بھگت رہے ہیں۔ امت مسلمہ کو اپنی عظمت رفتہ کی بحالی کے لئے علم و عمل کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔اسلام کی من پسند اور خود ساختہ تعبیرات سے فساد اور انتشار پھیل رہا ہے۔ امام اعجاز احمد شامی کا مزید کہنا تھا کہ جہاد کے نام پر فساد کرنے والے مجاہدین نہیں مفسدین ہیں۔ اسلام نے فساد فی الارض کو ناقابل معافی جرم قرار دیا ہے۔ اسلام امن و سلامتی کا علمبردار دین ہے۔ مسلم نوجوان حضور نبی کریمؐکی سیرت سے ہم رنگ اور ہم آہنگ ہوجائیں۔ شیخ اسرار رشید نے کہا کہ مسلم نوجوان آدابِ رسالت اورآدابِ زندگی سیکھیں۔ مسلم یوتھ پیغمبر اسلامؐ کے قول او ربول کو اپنائے۔مسلم نوجوان سوشل میڈیا کا استعمال صرف محدود وقت میں احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ کریں اور خود کو سوشل میڈیا کی گندگیوں اور آلودگیوں سے بچائیں۔ اتباع رسول کے بغیر زندگی شرمندگی ہے۔ عصر حاضر کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے علم میں کمال حاصل کرنا ضروری ہے۔ محبت رسول کا تقاضا ہے کہ پیغام رسالت کو سمجھا جائے۔ تعلیمات نبوی میں جدید دور کے تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ سُنّی فائونڈیشن کے چیئرمین عمران چوہدری نے کہا کہ عالمی سطح پر ’’متحدہ مسلم بلاک‘‘ کی تشکیل ناگزیر ہوچکی ہے۔مسلم ممالک انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشترکہ پالیسی تیارکریں۔مسلمانوں کو آپس میں لڑاکر کمزور کیاجارہا ہے۔ مسلم ممالک میں جاری خانہ جنگی عالمی گریٹ گیم کا حصہ ہے۔ اسلامی ممالک کے تنازعات کے حل کے لئے اسلامی سربراہی کانفرنس طلب کی جائے۔ او آئی سی مردہ گھوڑ ابن چکی ہے۔ عمران چوہدری نے مزید کہا کہ سُنّی فائونڈیشن نے برطانیہ میں علم کے فروغ اور نوجوان نسل کی تعلیم و تربیت کے لئے ٹھوس منصوبہ بندی تیار کرلی ہے جس پر مرحلہ وار عمل کیا جائے گا۔ مسلم نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے مثبت اور تعمیری استعمال کی تربیت فراہم کرنے کے لئے ورکشاپس کا اہتمام کیا جائے گا۔ ہم مسلم یوتھ کو بد عملی کے اندھیروں سے نکال کر ہدایت کی روشنیوں میں لانے کی جدوجہد کررہے ہیں۔ علماء نوجوان نسل میں امن پسندی پیدا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ صوفیاء کے ماننے والوں کا اتحاد و قت کی اہم ضرورت ہے۔ مفتی محمد منور عتیق رضوی نے کہا کہ حضور نبی کریم ؐکااسوہ حسنہ زندگی بنانے اور سنوارنے کا بہترین نمونہ ہے۔ دلوں کی بے سکونی کا بہترین علاج اطاعت رسول ہے۔ عالم اسلام جعلی جہاد کی زد میں ہے۔مسلم نوجوان دینی تعلیمات و احکامات سے آگہی حاصل کریںاور دین کو سیکھنے کے لئے وقت نکالیں۔ شیخ نوید جمیل شامی نے کہا کہ اسلام اور بانی اسلامؐ کی محبت کو ساری محبتوں پر غالب کرنے کی ضرورت ہے۔ ہرمسلمان کے لئے ضروری ہے کہ وہ خوف خدا ، عشق رسول اور فکر آخرت کو اپنائے۔ مسلم نوجوان تلاوت قرآن کو اپنا معمول بنائیں۔ دنیا کے سامنے اسلام کا پر امن، روشن اور حقیقی چہرہ پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کا شکار ہیں۔ بیرسٹر ابرار حسین نے کہا کہ انگلش سُنّی کانفرنس کے انعقاد سے اہل حق میں ولولہ تازہ بیدار ہوا ہے۔ حقیقت ایمان ادب رسول کا نام ہے۔ ناموس رسالت کی نگہبانی اہل ایمان کی ذمہ داری ہے۔ مسلم نوجوان دنیا و آخرت کی کامیابی کے لئے دامن رسول سے وابستہ ہوجائیں۔ مسلم امہ اتحاد و یکجہتی کے ذریعے ہی اسلام دشمن سازشوں کو ناکام بناسکتی ہے۔ اسلام اور مسلمانوں کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام قتل ناحق کا سب سے بڑا مخالف اور انسانی جان کی حرمت کا سب سے بڑا علمبردار ہے۔امام شاہد علی نے کہاکہ امت مسلمہ قیادت کے فقدان کا شکار ہے۔ اہل سُنّت بارود والے نہیں درُود والے ہیں۔ عالم اسلام کا پائیدار اتحاد ہی امت مسلمہ کے تمام مسائل کا حل ہے۔ مسلم نوجوان قرآ ن اور صاحب قرآن سے اپنا تعلق مضبوط بنائیں۔سکون کی تلاش میں بھٹکتی مضطرب انسانیت کو اسلام کے شجر سایہ دار تلے ہی پناہ مل سکتی ہے۔ اسلام انتہا پسندی نہیں محبت، اخوت اور رواداری کا درس دیتا ہے۔ مولانا عبدالسمیع نےکہا کہ علوم دینیہ کی ترویج و اشاعت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ مسلمان والدین اپنی اولاد کو دین پڑھائیں۔ گھروں میں بے برکتی کے خاتمے کے لئے قرآنی ہدایا ت و تعلیمات پر عمل کیا جائے۔ حضور نبی کریم ؐکے ساتھ لامحدود محبت اور غیر مشروط وفاداری ایمان کی بنیاد ہے۔ امام یاسر ایوب نےکہا کہ بدامنی کی آگ میں جلتی دنیا میں امن کے قیام کے لئے صوفیا کے پیغام محبت کو اپنایا جائے۔اسلام انسان دوستی کا علمبردار دین ہے۔ مسلم نوجوان سماجی برائیوں سے اپنا دامن بچائیں اور نیکی و خیرکا راستہ اختیار کریں۔ امام حافظ عمر خان نے کہا کہ انگلش سُنّی کانفرنس کا انعقاد کرکے سُنّی فائونڈیشن نے اہم ضرورت کو پورا کیا ہے۔ نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے تعلیمی نظام بنانا علماء کی ذمہ داری ہے۔ علماء و مشائخ باہمی اختلافات ختم کرکے تبلیغ اسلام کے مشن کو مؤثربنائیں۔ سوشل میڈیا کے منفی استعمال سے نوجوان نسل کا اخلاق تباہ ہورہا ہے۔ علماء اپنی تقریروں کے ذریعے مسلمانوں میں حلال و حرام کی تمیز کا شعور بیدار کریں۔ محمد عمر نے کہا کہ مسلمان مادیت پرستی چھوڑ کر اللہ پرستی کی روش اختیار کریں۔ خطبۂ حجۃ الوداع انسانی حقوق کا پہلا منشور ہے۔ جو پیغمبر اسلام نے انسانیت کو عطا کیا۔ علماء حفاظتِ دین کے لئے ٹھو س لائحہ عمل تیار کریں۔اسلام کے خلاف سازشیں کرنے والے ناکام و نامراد ہوں گے۔ قرآن اور ایمان کی قوت ہی مسلمانوں کا اسلحہ ہے۔ امام فیصل یعقوب نے کہا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے برما، کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی چیخیں سنیں۔ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر اقوامِ متحدہ کی خاموشی افسوسناک ہے۔ عالم اسلام کو امریکہ نہیں اللہ سے ڈرنے والے حکمرانوں کی ضرورت ہے۔حافظ بلال نوشاہی نے کہا کہ اطمینان قلب اللہ کی یاد میں پوشیدہ ہے۔ مسلم حکمران قرآن و سنّت کو اپنا رہنمابنائیں۔ نیکی اور بدی کی جنگ میں نیکی کو غالب کرنے کے لیے دعوت و تبلیغ کا کام تیز تر کرنا ہوگا۔ علماء اور دینی جماعتوں کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے نوجوان طبقہ دین سے دور ہو چکا ہے۔ نوجوانوں کی اصلاح اور کردار سازی کے لئے تربیت کا نظام اور نصاب تیار نہ کیا گیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ امام حافظ اسد نے کہا کہ مذہب کو نفرتوں نہیں محبتوں کے فروغ کا ذریعہ بنایا جائے۔ ہمارا جینا مرنا اسلام کے لئے ہے۔ دنیا بھر میں مسلمانوں کو امتیازی رویوں کا سامنا ہے۔ اسلام اور دہشت گردی کو جوڑنا عالمی سازش ہے۔ علماء اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کی فکر کو رد کریں۔جعلی جہادیوں کی فکری و نظریاتی مزاحمت ناگزیر ہو چکی ہے۔ کانفرنس میں جمعیت تبلیغ الاسلام کے مرکزی راہنما علامہ لیاقت نوشاہی، کونسلر سرفراز حسین، چوہدری محمد صدیق، چوہدری خالد، علامہ راشد عرفانی، چوہدری ثاقب اور چوہدری حبیب نے خصوصی طور پر شرکت کی۔اس موقع پر ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس کے مطابق سُنّی فائونڈیشن مسلمانوںکی اصلاح، علم کے فروغ اور شعور کی بیداری کے لئے ’’حی علی الفلاح مہم‘‘چلائےگی۔ اس سلسلہ میں دورِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق تعلیمی نصاب تیار کیاجائے گا۔برطانیہ میں مسلمانوں کے مسائل پر غور وفکر کیلئے ’’تھنک ٹینک‘‘اوربریڈ فورڈ میں ’’سُنّی کالج‘‘ شروع کیا جائے گا۔ مئی میں سائوتھ آف انگلینڈ میں انگلش سُنّی کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی۔
تازہ ترین