• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2018انتخابات، عمران خان کی پارٹی 3 سیٹیں بھی نہیں جیت سکے گی، ضیا اللہ آفریدی

پشاور( گلزار محمد خان) پاکستان تحریک انصاف کے رکن خیبر پختونخوا اسمبلی اور سابق صوبائی وزیر معدنیات’’ ضیا اللہ آفریدی ‘‘نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا کوئی مستقبل نہیں، 2018کے انتخابات میں عمران خان کی پارٹی خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں3سیٹیں بھی نہیں جیت سکے گی البتہ اگر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک گرفتار ہوئے تب عمران خان ضروری وزیر اعظم بن سکیں گے،تحریک انصاف حکومت نے خیبر پختونخوا میں کچھ ڈیلیور نہیں کیا، صوبہ میں ادارے تباہ اور احتساب کرپٹ ہوچکا ہے، عمران خان پرویز خٹک کی کرپشن پر کیوں خاموش ہیں؟، رہائی کےبعدعمران خان نے نہیں نعیم الحق نے رابطہ کیا تھا جبکہ شاہ محمود قریشی نے  انکشافات پر ڈٹے رہنے کا مشورہ دیا، سینیٹ انتخابات میں تحریکانصاف کے وزیروں، مشیروں، معاونین اور اراکین اسمبلی کا جمعہ بازار لگے گا، اے این پی، جے یو آئی، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتوں نے شمولیت کی دعوت دی ہے تاہم ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ جنگ پشاور‘‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، ضیا اللہ آفریدی نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کا کوئی مستقبل نہیں کیونکہ اس نے قوم کیساتھ تبدیلی کا جو وعدہ کیا تھا خیبر پختونخوا میں بھی اس پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا اور قوم کا وقت دھرنوں، احتجاجوں اور غیر ضروری ایشوز میںضائع کیا ، خیبر پختونخوا حکومت نے بھی صوبہ کا نقشہ تبدیل کرنے اور تبدیلی و انقلاب برپا کرکےچار سالوں میں کچھ ڈیلیور کرنے کی بجائے ادارے تباہ اور عمران خان کی جدوجہد خاک میں ملا دی، انہوں نے کہاکہ2018کے انتخابات میں تحریک انصاف بارش کا بلبلا ثابت ہوگا اور عمران خان کی پارٹی خیبر پختونخوا سمیت پورے ملک میں تین سیٹیں بھی نہیں جیت سکے گی کیونکہ آئندہ انتخابات میں مخصوص حالات ہوںگے، نہ فضاء، نہ عوام کی محبت اور نہ ہی قوم کوئی دھوکہ کھائے گی البتہ اگر احتساب کمیشن نے کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو گرفتار کیا تو پھر عمران خان اور ان کی پارٹی کا گراف بہتر ہوگا اور ان کے وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہوجائیںگے تاہم فی الوقت عمران خان نے پرویز خٹک کی بد عنوانیوں پر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں احتساب کرپٹ ہوچکا ہے کیونکہ احتساب کمیشن میں چور اور ملزم بیٹھے ہوئے ہیں، انہوں نے کہاکہ احتساب کمیشن نے صوبہ میں کان کنی پر پابندی لگانے اور غیر قانونی لیز دینے کے الزام میں میرے خلاف کاروائی کی ہے حالانکہ یہ پابندی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے2008   میں لگائی تھی جب وہ اے این پی کی حکومت میں صوبائی وزیر تھے، انہوں نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک مشہور زمانہ تنگی مائننگ کیس میں براہ راست ملوث ہیں جنہوں نے مانکی شریف کے رہائشی اپنے بھتیجے کو ٹھیکہ الاٹ کروایا جس کی تصدیق سابق ڈی جی جنرل ریٹائرڈ حامد خان نے بھی کی ہے، انہوں نے کہاکہ احتساب کمیشن میں پہلے ہی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کیخلاف تحقیقا ت جاری تھیں تاہم جنرل حامد خان کے استعفیٰ کے بعد وزیر اعلیٰ کے مبینہ ایجنٹ کرنل سیف اللہ نے تمام کیس اور ثبوت دبادئیے ہیں ، ضیا اللہ آفریدی نے کہاکہ صوبائی حکومت نےاسمبلی میں ان کی پہلی تقریر کا کوئی جواب نہیں دیا تھا جبکہ دوسری تقریر کی شاہ فرمان نے تائید کی، انہوں نے کہاکہ رہائی اور انکشافات کےباوجود عمران خان نے کوئی رابطہ نہیں کیا البتہ نعیم الحق نے رہائی کے بعد رابطہ کیا تھا جبکہ شاہ محمود قریشی نے انکشافات پر ڈٹے رہنے کا مشورہ دیا ہے، انہوں نے کہاکہ اے این پی، جے یو آئی اور مسلم لیگ ن سمیت تمام جماعتوں نے شمولیت کیلئے رابطہ کیا ہے تاہم ابھی کسی جماعت میں شمولیت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ 
تازہ ترین