• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خلاف ضابطہ100 ریسٹورنٹس کے لائسنس منسوخ، افسران ماہانہ وزٹ اورر پورٹ جمع کرانے میں ناکام

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) میئر حیدرآباد نے خلاف ضابطہ جاری 100 ریسٹور نٹسں وفاسٹ فوڈز کے لائسنس منسوخ کردئیے‘ مذکورہ لائسنس ایچ ایم سی ڈائریکٹر ہیلتھ کی جانب سے جاری کئے گئے تھے ʼشہر میں مذکورہ چھوٹے بڑے ریسٹورانٹ انتظامیہ کے پاس میڈیکل سٹر ٹیفکیٹ نہ ہونے اور غیر معیاری کھانے پینے کی اشیاءکی فروخت کی شکا یا ت تھیں ‘ ایچ ایم سی متعلقہ افسران ماہانہ وزٹ کرکے رپورٹ جمع کرانے میں بھی ناکام ہیں‘ میئر حیدرآباد کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ہیلتھ نے قانون کے مطابق فوڈ لائسنس جاری نہیں کئے تھے جس سے ادارے کو فائدہ ہونے کے بجائے ذاتی مفادات حاصل کئے جارہے تھے۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے ڈائریکٹر ہیلتھ کی جانب سے سالہ سال سے شہر میں چھوٹے بڑے ریسٹورنٹ ‘فاسٹ فوڈ اور دیگر کھانے پینے کی اشیاءفروخت کرنے والے افرادکے خلاف ضابطہ لائسنس جاری کئے ہوئے تھے‘جہاں محکمہ ایچ ایم سی کے فوڈ کے افسران ماہانہ وزٹ کرکے کھانے پینے کی اشیاءکے معیار کو جانچنے اور لیبارٹری چیکنگ کے بعد میڈیکل سرٹیفکیٹ جاری نہیں کئے جارہے تھے جس کی وجہ سے شہر کی مصروف شاہراہ آٹوبھان اور لطیف آباد نمبر 7,8 ودیگرمقامات پر غیر معیاری اشیاءکی فروخت کی شکایت عام ہے اوران کے خلاف کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی تھی ۔ ایچ ایم سی کے ذمہ دار افسر کے مطابق میئر حیدرآباد سید طیب حسین نے ایچ ایم سی ڈائریکٹر ہیلتھ کی جانب سے ایچ ایم سی قوانین کے خلاف جاری کئے گئے 100 کے قریب فوڈ لائسنس منسوخ کردئےے ہیں اور متعلقہ افسران کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ خلاف ضابطہ فوڈلائسنس حاصل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے اورغیر معیاری ریسٹورنٹ اور فاسٹ فوڈمالکان کی جانب شہریوں کو غیرمعیاری کھانے پینے کی اشیاءفروخت کئے جانے کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔منسوخ کئے ریسٹورنٹ میں لال قلعہ‘ایل ایف سی‘پی کے‘شاہ لطیف ڈیری سمیت دیگر چھوٹے بڑے فاسٹ فوڈ پوائنٹ ‘ہوٹلز اور کھانے پینے کی دیگر مراکز شامل ہیں۔ واضح رہے کہ ایچ ایم سی ڈائریکٹر ہیلتھ کی پوسٹ جوکہ ایک ڈگری ہولڈر ڈاکٹرکے لئے مخصوص ہے جس پر غیر متعلقہ افسر کو تعینات کرکے اقرباپروری کا بازار گرم کر رکھا ہواہے۔ ”جنگ“ کے رابطہ کرنے پر میئر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن سید طیب حسین کا کہنا تھا کہ مذکورہ لائسنس ایچ ایم سی قوانین کو مدنظر رکھ کر جاری نہیں کئے گئے جس سے ادارے کو فائدہ پہنچنے کے بجائے انفرادی شخصیت مستفید ہورہی تھی جبکہ مذکورہ ریسٹورنٹ‘ فاسٹ فوڈ اورکھانے پینے کے کاروبار سے وابستہ افراد کے پاس کھانے پینے کی معیاری اشیاءہونے کا ادارے کی جانب سے فراہم کردہ میڈیکل سر ٹیفکیٹ بھی نہیں ہے
تازہ ترین