• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ دور میں امریکا کی ایشیا پالیسی میں بڑی تبدیلی کا امکان

کراچی (نیوز ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا اور ایشیا کے تعلقات کے حوالے سے نقطہ نظر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک طویل عرصے سے خطے کے حوالے سے واشنگٹن کی پالیسی میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ امریکی اخبار کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے فری ٹریڈ معاہدوں کی مخالفت چین کو دھمکی کے مترادف ہے جبکہ جاپان اور کوریا کے اتحاد پر سوال اٹھانے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی پالیسی پرانی انتظامیہ سے بہت مختلف ہوسکتی ہے، اسی طرح شمالی کوریا، بھارت اورپاکستان کے معاملے پر بھی ٹرمپ ایک نئی امریکی پالیسی بنانے کے لئے تیار نظر آتے ہیں، ٹرمپ جمعے کے روز اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، وہ 12 ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے ’’ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ معاہدے‘‘ کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو اوباما انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ چینی برآمدات پر 45 فیصد ٹیرف لگانے کی بھی دھمکی دے چکے ہیں، نومنتخب صدر کی جانب سے الیکشن جیتنے کے بعد تائیوان کے صدر کا فون سننے پر بھی بیجنگ نے ان سے شدید ناراضی کا اظہار کیا اور اسے ون چائینہ پالیسی کے خلاف اقدام قرار دیا، انہوں نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ہر بات پر مذاکرات ہوسکتے ہیں چاہے وہ ون چائنہ کا معاملہ ہی کیوں نہ ہو، اس پر چین کے سرکاری اخبار نے لکھا تھا کہ ٹرمپ آگ کیساتھ کھیل رہے ہیں۔
تازہ ترین