• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حدیبیہ کیس میں عوام کوگمراہ کیا جارہاہے، طارق فضل، دانیال عزیز

اسلام آباد (نمائندہ جنگ )پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے حسب معمول آج بھی سپر یم کورٹ کے فاضل ججز کی ریمارکس اور عدالتی کارروائی توڑ مروڑ کر پیش کی ہے،حدیبیہ کیس میں عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے، الزام تراشی درست نہیں، ایف بی آر نے اس وقت تحقیقات کیں جب ہماری حکومت نہیں تھی، حدیبیہ پیپر ملز کیس پرویز مشرف کے دور میں بنایا گیا اور کار رو ا ئی مکمل ہوئی تھی، لاہور ہائیکورٹ نے یہ کیس دو مرتبہ خارج کیا ہے،اس وقت شریف فیملی کیسے کیس پر اثر انداز ہوسکتی تھی، سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی سماعت کے آغاز پر عندیہ دیا تھا کہ اس سے متعلق کیسز کو یکجا کر کے سنا جائے گا لیکن عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف حنیف عباسی کی پٹیشن التواء کا شکار ہے اور تاحال اس کیس کے ساتھ یکجا نہیں ہوسکی، الیکشن کمیشن میں بھی مسلم لیگ کے کیسز کی سماعت سست روی کا شکار ہوتی ہے، وزیراعظم چیئرمین نیب کی تقرری اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کے بعدکرتے ہیں اور ہٹانے کیلئے کیس جوڈیشل کمیشن کو بجھوایا جاتا ہے، اکیلے وزیراعظم تقرر یا تبدیل کرنے کا اختیار نہیں رکھتے ۔ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور ایم این اے دانیال عزیز نے منگل کویہاں پریس کانفرنس سے خطاب کے دور ا ن کیا ۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہاکہ آج بھی عمران خان نے پاناما کیس کے اختتامی مرحلے میں اعلی عدلیہ کے ریمارکس اور عدالتی کارروائی توڑ مروڑ کر پیش کیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق وزیراعظم نے موجودہ چیئرمین نیب کی تقرری کی ہے، اب آنے والے وقتوں میں بھی چیئرمین نیب کی تقرری ایسے ہی ہوگی، نیب ایک خودمختار اور آزاد ادارہ ہے، اس پر اس طرح کی تنقید غیر مناسب ہے ۔ دانیال عزیز نے کہا کہ جب پانامہ پیپرز جاری ہوئے اسی دن سے شریف فیملی کا میڈیا ٹرائل شروع ہوگیا تھا ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پاناما پیپرز کوئی قومی خزانے کا پیسہ یا کمیشن کی رقم نہیں تھی بلکہ بنکوں کا قرض تھا اور وہ واپس کیا گیا، کسی بینک میں ڈیفالٹ نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اٹارنی جنرل کو سپر یم کورٹ نے معاونت کے لئے بلایا ہے آج بھی اٹارٹی جنرل نے شریف فیملی کے حق میں کوئی بات تک نہیں کی۔ طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کو عدم استحکام کرنے کی کوشش کو ناکام کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑنی ہوگی۔ دریں اثنا پاناما لیکس کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ قومی اداروں پر الزام تراشی درست نہیں، چیئرمین نیب حکومت کے اشاروں پر نہیں ناچ رہے۔
تازہ ترین