• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیورو کریسی کے بااثر افسران کی تنخواہوں میں بھاری بھرکم اضافے اور مراعات

اسلام آباد (انصار عباسی) مقننہ کو شامل کیے بغیر اور پے اینڈ پنشن کمیٹی کی سفارشات کی غیر موجودگی میں، بلوچستان حکومت نے پنجاب کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اپنے دو سینئر سرکاری ملازمین (چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس) کو ان کی تنخواہوں میں بھاری اضافے سے نواز دیا ہے۔ بلکہ پنجاب سے بھی ایک قدم آگے بڑھ کر بلو چستان حکومت نے اسلام آباد میں وزارت خزانہ سے رابطہ کیا ہے اور چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کی پنشن میں یہ اضافے شامل کرنے کی اجازت طلب کر لی ہے۔ سندھ کے معاملے میں صوبائی بیوروکریسی نے صوبائی سیکر یٹر یٹ میں کام کرنے والے تمام ملازمین اور افسران کے یوٹیلیٹی الائونس میں دو گنا اضافہ کر دیا ہے۔ فائلوں میں اب تک کچھ موجود نہیں لیکن چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ پولیس کے الائونس میں اضافے کی منظوری وزیراعلیٰ جلد دے سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اور بلوچستان کی ’’مثالوں‘‘ کو دیکھتے ہوئے کچھ وفاقی سیکریٹریز نے بھی وفاقی سیکریٹریوں اور گریڈ 22؍ کے افسران کیلئے اسی طرح کے اضافے کیلئے وزیراعظم کی منظوری حاصل کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ ماضی میں بھی، کہا جاتا تھا کہ اضافی مراعات کیلئے اور وفاقی سیکریٹریز کیلئے دو رہائشی پلاٹس کے حصول کیلئے سیکریٹریز کمیٹی کے سینئر ترین افسران کو استعمال کیا گیا تھا۔ سیکریٹریز کمیٹی کا اجلاس عموماً شاذ و نادر ہی ہوا کرتا ہے اور اکثر یہ غیر فعال رہتی ہے لیکن پرویز مشرف کے دور میں یہ انتہائی فعال ہوگئی اور اس نے وفاقی سیکریٹریز کیئے اضافی مراعات اور دو رہائشی پلاٹس کی منظوری دے ڈالی۔ بعد میں یہ مراعات گریڈ 22؍ تک کے تمام افسران کیلئے منظور کی گئیں۔ بیوروکریسی کے با اثر افسران کی جانب سے تنخواہوں میں بھاری بھر کم اضافے اور مراعات لینے کی حالیہ پیشرفت کے حوالے سے وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے تمام اضافے اور مراعات پارلیمنٹ کی منظوری کے بنا بلا جواز ہیں۔ لیکن، صوبائی حکومتوں کی رائے ہے کہ وزیر اعلیٰ ایسی مراعات دے سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی مراعات ماضی میں بھی منظور کی گئیں تھیں۔ سب سے پہلے پنجاب حکومت نے کچھ ماہ قبل چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس کو بالترتیب چار لاکھ اور پونے چار لاکھ روپے ماہانہ کا سینئر پوسٹ الائونس منظور کیا۔ بعد میں لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو بھی چار لاکھ روپے ماہانہ کا سینئر پوسٹ الائونس دیا گیا۔ اب ہائی کورٹس، سپریم کورٹ اور وفاقی شریعت کورٹ کے رجسٹرار بھی اسی طرح کے الائونس کی توقع کریں گے۔ ان بھاری الائونسز کے علاوہ، پنجاب حکو مت نے حال ہی میں ریٹائرمنٹ کے بعد چیف سیکر یٹر ی اور آئی جیز پولیس کیلئے ایک پیکیج کی منظوری دی۔ حاضر سروس اور ریٹائرڈ چیف سیکریٹری اور آئی جیز پولیس کی موت اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی یہ پیکیجز ان کے اہل خانہ کیلئے جاری رہیں گے۔ ان پیکیجز میں تا حیات ڈرائیور اور اردلی، 800 مفت لوکل فون کالز ماہانہ، 800 یونٹس بجلی ماہانہ، 25 ایچ ایم گیس ماہانہ اور 200 لیٹر پٹرول ماہانہ جیسی مراعات شامل ہیں۔ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے پنجاب سیکر یٹر یٹ کے ملازمین کیلئے خصوصی الائونس کی منظوری دی گئی تھی جس میں ان ملازمین کو 30 جون 2011 کو ان کی بنیادی تنخواہ کا 50؍ فیصد الائونس دیا جائے گا۔ اس سے قبل انہیں 20 فیصد اسپیشل الائونس ملتا تھا جسے سیکریٹریٹ الائونس کہا جاتا تھا۔ وفاقی سطح پر وفاقی سیکریٹریٹ میں کام کرنے والے ملازمین کو 20 فیصد سیکر یٹر یٹ الائونس ملتا ہے۔ پنجاب میں اضافے کے بعد وفاقی ملازمین بھی 50؍ فیصد اضافے کی توقع کر رہے ہیں۔ ماضی میں بھی 20؍ فیصد سیکریٹریٹ الائونس کی منظوری پہلے پنجاب حکومت نے دی تھی۔ بعد میں مرکز سمیت تمام حکو متو ں نے اس کی منظور ی دی۔
تازہ ترین